Uncategorizedخلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

امارات میں قانونی مشکلات میں گھرے پاکستانی اب مفت میں وکیل کی سہولت حاصل کر سکیں گے

خلیج اردو: متحدہ عرب میں لاکھوں پاکستانی مقیم ہیں جن میں سے کچھ اپنی کمپنیوں اور مالکان کے ہاتھوں استحصال کا شکار بنتے ہیں، کچھ بینکوں کے مقروض ہو جاتے ہیں، اور متعدد ایسے بھی ہوتے ہیں جو اماراتی قوانین سے آگاہ نہ ہونے کے باعث بڑی مشکلات میں گھر جاتے ہیں اور نتیجے میں انہیں سزاؤں یا بھاری جرمانوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ان پاکستانیوں کی اکثریت تھوڑی آمدنی ہونے کے باعث وکیل اور قانونی مشاورت سے محروم رہتی ہے۔ تاہم اب امارات میں مقیم تمام پاکستانیوں سمیت تمام تارکین کی رہنمائی اور مشاورت کے لیے ابوظبی میں ’مسولیہ‘ (Masouliya) کے نام سے ایک اہم آگاہی مرکز قائم کر دیا گیا ہے۔جہاں تارکین کو قانونی معاملات اور طریقہ کار سے بلامعاوضہ آگاہی مل سکے گی اور قانونی مسائل میں گھرے ہونے کی صورت میں مستحق افراد کے لیے بہترین وکیلوں کا بھی بندوبست کیا جائے گا۔

تارکین کی بھلائی کے لیے قانونی آگاہی کا یہ مرکز معروف قانون دان نصیر ملالہ نے شروع کیا ہے۔ ایڈووکیٹ نصیر ملالہ نے بتایا کہ خلیجی خطے میں لوگوں کو قانونی معاملات میں مفت مشاورت فراہم کرنے والا یہ واحد لیگل سنٹر ہے۔ اس لیگل سنٹر سے کارکنان، تارکین اور مقامی افراد کو بینک قرضوں سے متعلق معاملات، کفیل یا کمپنی کی جانب سے زیادتی، لیبر کی حق تلفی، ہرجانے کے کیسز، حادثات اور دیگر معاملات میں بھر پور معاونت دی جائے گی۔
مثلاً کئی افراد کو پتا نہیں ہوتا کہ لیبر کیسز میں پہلے انہیں لیبر آفس میں ایک فائل کھلوانی پڑتی ہے اس کے بعد ان کا کیس آگے بڑھ سکتا ہے ، اسی طرح کے دیگر معاملات میں بھی آگاہی دی جائے گی۔ یہ لیگل سنٹر ان افراد کے لیے بہت کارآمد ہے، جن کی آمدنی بہت کم ہوتی ہے اور وہ وکیل کی خدمات حاصل نہیں کر سکتے یا قانونی مشورے کی فیس ادا کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے۔
ہمارے لیگل سنٹر کی جانب سے ایسے مستحق افراد کی بھرپور مدد کی جائے گی۔ پہلے تصدیق کی جائے گی کہ واقعی کوئی کارکن یا متاثرہ شخص وکیل کی خدمات حاصل کرنے سے قاصر ہے، جس کے بعد اسے لیگل سنٹر کی جانب سے وکیل بھی فراہم کیا جائے گا، جن میں نامور وکلاء بھی شامل ہوں گے۔ اس کے علاوہ لوگوں کی یہ رہنمائی بھی کی جائے گی کہ امارات میں کونسی سرگرمیاں اور کام قانون کی گرفت میں لا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر پوسٹ، تحریر اور شیئر جیسے معاملات میں بھی بھرپور آگاہی دی جائے گی۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button