Uncategorized

کورونا ویکسین لگواتے وقت احتیطاط کیجئے ، کہیں آپ فائدے کے بجائے نقصان نہ کر بیٹھیں

خلیج اردو
09 فروری 2021
دبئی : متحدہ عرب امارات میں عوام کے تحفظ کیلئے قومی ویکسینشن پروگرام زور و شور سے جاری ہے۔ ایسے میں یہ سمجھنا ضروری ہے کہ ویکسینیشن کے دوران زیادہ لوگوں کا رش نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے، اسی لیے ڈاکٹروں نے رہائشیوں کو سختی سے مشورہ دیا ہے کہ وہ اپوائنٹمنٹ حاصل کرنے سے پہلے ویکسینیشن کے مراکز میں ہجوم سے گریز کریں کیونکہ اس سے کورونا وائرس لاحق ہونے کا حطرہ ہوتا ہے۔

اس بات کی بھی سفارش کی گئی ہے کہ رہائشی ویکسینیشن سنٹر پر اپوائنٹمنٹ کیلئے جانے کے بجائے کال پر اپوائٹمنٹ لیں اور پھر قمررہ وقت پر جاکر ویکسین لگوالیا کریں۔

دبئی کے پرائم اسپتال میں انٹرنل میڈیسن کے مشیر ڈاکٹر دیرار عبد اللہ نے کہا ہے کہ ہم اپنے مریضوں سے یہ سنتے آرہے ہیں کہ انہیں ویکسین لینے کیلئے ایک سے دو گھنٹے انتظار کرنا پڑتا ہے اور اس تمام وقت میں مراکز کے باہر ہجوم لگا ہوتا ہے۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ طبی مراکز کے باہر ہجوم سے گریز کریں جہاں ویکسینیشن مہم چل رہی ہے۔

ڈاکٹر دیرار کا کہنا ہے کہ اپنی تقرریوں کیلئے وقت پر رہیں۔ رہائشیوں کو ان سہولیات کی طرف جانے سے پہلے طبی مراکز سے فون کرنے اور ان سے معائنہ کرنے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر عبد اللہ نے کہا کہ گھنٹوں قطار میں کھڑے نہ ہوں کیونکہ اس سے کورونا وائرس کے ؒاھق ہونے کا خطرہ رہتا ہے۔

شارجہ کے برجیل اسپیشلٹی اسپتال کے انٹرنل میڈیسن کے ماہر ڈاکٹر راجیش کمار گپتا نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے خلاف ویکسینیشن صرف ایک حفاظتی ڈھال ہے اس کا مطلب یہ ہرگرز نہیں کہ یہ اس مہلک مرض کے خلاف 100 فیصد کارآمد دوا ہے۔

ویکسین لگانے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ وائرس سے پوری طرح محفوظ ہو گئے ہیں۔ اس کے بعد بھی ضروری ہے کہ آپ حفاظتی احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کریں۔ مناسب حفظان صحت ، ہاتھوں کی صفائی ، معاشرتی دوری اور چہرے کے ماسک پہننے سے آپ کورونا وائرس سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ ان حضرات کیلئے جو ویلنریبل ہیں یعنی ان کو خطرہ زیادہ ہے ، یہ مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ عوامی مقامات پر نہ جائیں۔

سرکاری حکام نے متحدہ عرب امارات کے شہریوں اور رہائشیوں کو مندرجہ ذیل لنک پر جاکر اپوئنٹمنٹ لینے کی سفارش کی ہے۔ https://smartforms.moh.gov.ae/VaccinationBooking/AppPages/CovidVaccinationBooking.

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

یہ بھی چیک کریں
Close
Back to top button