
خلیج اردو
ابوظہبی:متحدہ عرب امارات کی حکومت نے مختلف سیاحتی اور تاریخی مقامات پر لوگوں کی رہنمائی کرنے والے گائیڈز کے لئے وفاقی لائسنس متعارف کرا دیا۔متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت ڈاکٹر احمد الفاسی نے بتایا کہ وفاقی لائسنس قومی کیڈرز کے لیے متعارف کرایا جارہا ہے جو سیاحت کے شعبے میں میں پیشہ ور گائیڈز کے طور پر کام کرنا چاہتے ہیں۔
ڈاکٹر الفلاسی کے مطابق حالیہ وقتوں میں متحدہ عرب امارات کے مختلف سیاحتی اور تاریخی مقامات کی سیر کو آنے والے سیاحوں کی جانب سے ٹور گائیڈز کی ڈیمانڈ میں اضافہ ہوا ہے۔سیاحتی اور تاریخی مقامات پر اپنی خدمات سرانجام دینے والے ٹور گائیڈز ان مقامات کے بارے میں وسیع معلومات رکھتے ہیں جس کو جان کر سیاحوں کو فائدہ ہوتا ہے۔
مالیاتی اور اقتصادی امور سے متعلق ایف این سی کی کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق ملک میں سیاحت کے نجی شعبوں میں اماراتی شہریوں کی شرح انتہائی کم ہے۔رپورٹ کے مطابق نجی شعبے میں اماراتی شہریوں کی شرح 2020 میں 0.07 فیصد تھی جو کہ دیگر شعبوں کے مقابلے میں نہ ہونے کے برابر ہے۔یہ شرح ملک میں ترقیاتی منصوبوں اور غیرملکی سرمایہ کاری کی ضروریات کو پورا نہیں کر سکتی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قوانین کی عدم موجودگی کے باعث سیاحت کے شعبے کو کئی چیلنجز درپیش ہیں۔اس شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے لیے سازگار ماحول فراہم کرنا ہوگا۔
رپورٹ میں ملک میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے لیے وفاقی سطح پر میڈیا اسٹریٹجی بنانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
رپورٹ میں دبئی ایکسپو 2020 کے انعقاد سے حاصل ہونے والے تجربے سے زیادہ سے زیادہ مستفید ہونے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔