عالمی خبریں

اسرائیلی فوج ایران کے جوہری تنصیبات پر حملے کو تیار

خلیج اردو

یروشلم: اسرائیل کے فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر سیاسی قیادت نے حکم دیا تو اسرائیلی فوج کسی بھی وقت ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کردے گی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے ایک فوجی ذریعے نے انکشاف کیا ہے کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر آزادانہ حملے کا منصوبہ مکمل طور پر تیار نہیں ہے۔

عسکری ذرائع نے یہ عندیہ بھی دیا کہ جنگی طیاروں اور خصوصی گولہ بارود کی خریداری کے ذریعے ایران کے خلاف فوجی حملے کی تیاری جاری رہے گی۔

ذرائع نے بتایا کہ شام پر اسرائیلی حملے وہاں ایران کی فوجی پوزیشن کو متاثر کرتے ہیں، اسرائیل کو ہر وقت شام، لبنان اور عراق میں ایران کی پوزیشننگ اور خطرات کا سامنا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل ماضی میں دو بار اپنے مخالفین کی جوہری تنصیبات پر حملہ کر چکا ہے۔ سنہ 1981 میں عراق اور سنہ 2007 میں شام پر ان حملوں کے بعد اسرائیل کو کسی جوابی کاروائی کا سامنا نہیں کرنا پڑا تھا۔

تجزیہ کاروں کے مطابق ایران کے خلاف ایسا کرنا آسان نہیں ہو گا کیوںکہ ایران کا پروگرام ناصرف کافی زیادہ جدید ہے بلکہ متعدد تنصیبات پر مشتمل ہے جن میں سے چند زیر زمین بھی ہیں۔

تجزیہ کاروں کے مطابق اسرائیلی فیصلہ ساز جانتے ہیں کہ ایران کے خلاف حملے کے نتائج پیچیدہ ہو سکتے ہیں۔

ایران اپنی جوہری تنصیبات پر کسی بھی حملے کا ’چونکا دینے والا‘ جواب دینے کا اعلان کر چکا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ممکنہ حملے کی صورت میں ایران ناصرف اپنی افواج کا استعمال کرے گا بلکہ خطے میں پھیلے اپنے مسلح ساتھیوں کے ساتھ مل کر جواب دے گا جن میں لبنان میں حزب اللہ، شام اور عراق میں موجود مسلح گروہ اور یمن کی باغی حوثی تحریک سمیت غزہ کے عسکریت پسند بھی شامل ہوں سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button