عالمی خبریں

افغان خواتین پر مزید پابندی ،خواتین دکانداروں کو دکانیں اور بیوٹی پارلرز بند کرنے کا حکم

خلیج اردو

قابل : افغانستان میں خواتین کی اعلیٰ تعلیم پر پابندی کے بعد طالبان حکومت نے خواتین دکانداروں کو دکانیں اور بیوٹی پارلرز بند کرنے کا حکم دے دیا۔

افغان میڈیا رپورٹس کے مطابق افغان وزارت امر بالمعروف و نہی عن المنکر کی جانب سے صوبہ بلخ کے شہر مزار شریف کی مارکیٹ میں خواتین دکانداروں کو دکانیں بند کرنے کا حکم دیا گیا ہےتاہم، قندوز، تخار اور بدخشاں صوبوں میں خواتین کے ہیئر سیلون کو طالبان نے پہلے بند کر دیا تھا۔

افغان حکام کا کہنا ہے کہ خواتین مرد ایک ساتھ کام کررہے ہیں، اس لیے دکانیں بند کرنے کا حکم دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ خواتین کے ہیئر سیلون فتنہ انگیز اور شرعی اصولوں کے خلاف ہے۔

خواتین دکانداروں نے حکام سے فیصلہ واپس لینے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ دکانوں سے ہی وہ گزر بسر کر رہی اور خاندان کا پیٹ پال رہی ہیں۔

دوسری جانب صوبہ بغلان کے شہر پل خمری میں خواتین کے بیوٹی پالرزبھی بند کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق طالبان حکام نے پارلرز بند کرنے کیلئے 10 روز کی مہلت دی ہے۔

اس خاموشی پر عالمی برادری کی طرف سے افغان خواتین کے خلاف حالیہ فیصلوں پر افسوس کا اظہار کیا ہے ، شبنم نسیمی، سابقہ پالیسی مشیر برائے افغان آباد کاری اور وزیر برائے مہاجرین نے منگل کو ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ طالبان نے مبینہ طور پر تمام خواتین کے بیوٹی سیلونز کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے مالک مکان کو خط بھی بھیجے ہیں اور انہیں کہا ہے کہ وہ خواتین کو کرایہ پر نہ دیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button