عالمی خبریں

انڈونیشیاکے باغی جنگجوؤں نے زیر حراست فائلٹ کی تصویریں اور ویڈیو جاری کر دی

خلیج اردو
پاپوا:انڈونیشیا کے صوبے پاپوا میں آزادی پسند جنگجوؤں نے ایک ایسے شخص کی پہلی تصاویر اور ویڈیوز جاری کی ہیں جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ وہ نیوزی لینڈ کا پائلٹ ہے جسے انہوں نے گزشتہ ہفتے یرغمال بنایا تھا۔

ویسٹ پاپوا لبریشن آرمی نے فلپ مہرٹینز کو اس وقت گرفتار کر لیا جب اس نے اپنے چھوٹے تجارتی طیارے کو گزشتہ ہفتے ندوگا کے دور افتادہ پہاڑی علاقے میں اتارا۔

طیارے میں پانچ مسافر سوار تھے اور وہ 15 تعمیراتی کارکنوں کو لے جانا تھا جو پارو میں ایک کلینک بنا رہے تھے۔ باغیوں نے کہا کہ انہوں نے پانچ مسافروں کو جانے کی اجازت دی کیونکہ وہ مقامی پاپوان کے رہائشی تھے۔

باغیوں کے ترجمان سیبی سمبوم نے ایسوسی ایٹڈ پریس نیوز ایجنسی سمیت میڈیا کو ویڈیوز اور تصاویر بھیجی ہیں، جن میں مہرٹین کے نام سے ایک شخص کو رائفلوں، نیزوں اور کمانوں اور تیروں سے لیس لوگوں کے ایک گروپ سے گھرا ہوا جنگل میں کھڑا دکھایا گیا ہے۔

ایک ویڈیو میں باغیوں کی طرف سے اس شخص کو حکم دیا گیا تھا کہ انڈونیشیا کو پاپوا کو خودمختار تسلیم کرنا چاہیے۔

"میں انہوں نے کہا کہ فائلٹ کو پاپوا کی آزادی کے لیے یرغمال بنایا، نہ کہ کھانے پینے کے لیےباغی رہنما ایگینس کوگویا نے اپنے ساتھ کھڑے شخص کے ساتھ ویڈیو میں کہا کہ یہ میرے ساتھ اس وقت تک محفوظ رہے گا جب تک کہ انڈونیشیا اپنے ہتھیاروں کو ہوا سے یا زمین پر استعمال نہیں کرتا۔

جکارتہ میں حکومت نے کہا کہ وہ گروپ کو مہرٹین کی رہائی پر آمادہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔

کسی بھی وجہ سے شہریوں کو یرغمال بنانا ناقابل قبول ہے،سیاسی سیکورٹی اور قانونی امور کے رابطہ کار وزیر محمد محفود نے ویڈیو بیان میں کہا کہ یرغمالیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے قائل کرنا بہترین طریقہ ہے، لیکن "حکومت دیگر کوششوں کو مسترد نہیں کرتی۔

نیوزی لینڈ کی وزارت خارجہ اور تجارت کے ترجمان عرب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم گردش کرنے والی تصاویر اور ویڈیو سے آگاہ ہیں لیکن اس مرحلے پر مزید تبصرہ نہیں کریں گے،

یاد رہے کہ انڈونیشیا نے 1969 میں اقوام متحدہ کے حمایت یافتہ ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد وسائل سے مالا مال خطے کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد سے صوبے میں نچلی سطح کی مسلح بغاوت عروج پر ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button