عالمی خبریں

جرمنی میں چرچ پر حملہ ،7 افراد ہلاک متعدد زخمی

خلیج اردو
جرمنی :جرمنی کے شہر ہیمبرگ میں چرچ پر فائرنگ سے 7 افراد ہلاک جبکہ25 افراد زخمی ہوئے ہیں ۔

مقامی پولیس کے مطابق جمعرات کی شام شمالی جرمن شہر ہیمبرگ کے ایک چرچ میں فائرنگ کے نتیجے میں7 افراد ہلاک ہو گئے۔

پولیس نے اپنے ٹویٹر پر ایک پیغام میں لکھا ہے کہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق گراسبورسٹل ضلع کے ڈیلبوج گلی میں ایک چرچ میںفائرنگ کی گئی ہے ۔

پولیس ترجمان نے صحافیوںصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فائرنگ یہوواہ گروپ کے مرکز میں ہوئی۔
ترجمان نے بتایا کہ عمارت میں داخل ہوتے ہی پولیس اہلکاروں نے اوپر سے گولی چلنے کی آواز سنی،گولی چلنے کی آواز سننے کے بعد افسران نے عمارت کی اونچی منزلوں کی تلاشی لی اور وہاں ایک اور شخص پایا۔

ترجمان کے مطابق ہمیں کوئی شوٹر کے فرار ہونے کا کوئی سراغ نہیں ملا ہے،اس کے برعکس ہمارے پاس ایسےسراغ ہیں کہ ایک مشتبہ شخص عمارت کے اندر اور ممکنہ طور پر مرنے والوں میں شامل ہو سکتا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی تک جرم کے محرکات کے بارے میں کوئی مصدقہ اطلاع نہیں ہے۔

متعدد جرمن میڈیا کے مطابق جائے وقوعہ پر ہنگامی خدمات کے پہنچتے ہی مجرم موقع سے فرار ہو گئے ہیںجبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بڑی تعداد میں نفری علاقے میں موجود ہے۔

یاد رہے کہ حالیہ برسوں میں تازہ ترین بڑے پیمانے پر حملہ 2020 میں مغربی جرمنی کے شہر ہناؤ میں ہوا، جب ایک انتہائی دائیں بازو کے انتہا پسند نے ایک تارکین وطن کمیونٹی کو نشانہ بناتے ہوئے فائرنگ کے تبادلے میں نو افراد کو ہلاک کر دیا۔ بعد میں اس نے خود کو اور اپنی ماں کو مار ڈالا۔

دسمبر 2016 میں تیونس کے ایک مسترد شدہ پناہ گزین اور منشیات فروش انیس عامری نے برلن کے وسط میں ایک کرسمس مارکیٹ میں ایک چوری شدہ ٹرک کو چڑھانے کے بعد 13 افراد کو ہلاک کر دیا۔ بعد ازاں اسے میلان میں اطالوی پولیس نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

اسی سال جولائی میںجنوبی جرمنی کے شہر میونخ کے ایک شاپنگ سینٹر میں نسل پرستانہ مقاصد کی حمایت کرنے والے ایک نوجوان نے فائرنگ کر کے نو افراد کو ہلاک اور 36 کو زخمی کر دیا تھا۔ اس کے بعد اس نے خود کو مار ڈالا۔

 

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button