عالمی خبریں

چین، بھارت سرحدی تنازع ،جارحیت کا بھرپور جواب دینگے،بھارتی آرمی چیف

خلیج اردو

اسلام آباد :انڈین آرمی کے سربراہ جنرل منوج پانڈے کا کہنا ہے کہ چین کی جانب سے سرحد پر کسی قسم کی جارحیت کا بھرپور جواب دینگے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت اور چین کے درمیان سرحد پر کشیدگی جاری ہے اور چین نے فوجیوں کی تعداد میں اضافہ بھی کردیا ہے۔

بھارتی فوج کے سربراہ جنرل منوج پانڈے نے بتایا کہ ریاست اروناچل پردیش کے قریب سرحد پر چینی فوج کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے جس پر ہم گہرے نظر رکھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سرحد پر کشیدگی ہے اور غیرمتوقع صورت حال ہے مگر ہم شمالی سرحدوں پر صورت حال کو مستحکم رکھنےکی کوشش کررہے ہیں، ہمارے پاس بھی اتنی ہی تعداد میں فوجی موجود ہیں۔

جنرل منوج پانڈے نے کہا کہ لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے ساتھ تعینات فوجی چوکس ہیں جو کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستانی فوج چین کے ساتھ میز پر موجود سات مسائل میں سے پانچ کو حل کرنے میں کامیاب رہی ہے اور ہم فوجی اور سفارتی دونوں سطحوں پر بات کرتے رہتے ہیں۔

انہوں نے ہوشیار رہنےپر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سرحد پر جنگ بندی اچھی طرح سے برقرار ہے لیکن دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے اور دہشت گرد گروپوں کے لیے پڑوسی کی حمایت اب بھی برقرار ہے۔

پچھلے پانچ سالوں میں فوج کے فلاحی منصوبوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے جنرل پانڈے نے کہا، "بارڈر روڈز آرگنائزیشن (BRO) نے ہماری شمالی سرحدوں کے ساتھ 2100کلومیٹر لمبی سڑکیں اور پچھلے پانچ سالوں میں7450میٹر پل بنائے ہیں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ اروناچل پردیش میں فرنٹیئر ہائی وے پر کچھ کام جاری ہے۔پانڈے نے کہا کہ مشرقی لداخ سیکٹر میں فوج کی طرف سے 500 ٹینک اور 400 بندوقوں کی تعیناتی کے لیے رہائش گاہیں بنائی گئی ہیں،55000فوجیوں کے لیے رہائش گاہیں بھی بنائی گئی ہیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button