عالمی خبریں

کورونا وائرس ختم کرنے والا دنیا کا پہلا یو وی لیمپ تیار

خلیج اردو – جاپانی ماہرین نے ایسا لیمپ تیار کیا ہے جس میں موجود الٹرا وائلٹ شعاعیں انسانوں کو نقصان پہنچائے بغیر کورونا وائرس کا خاتمہ کرسکتی ہیں۔

کم از کم کمپنی نے تو یہی دعویٰ کیا ہے۔

یوشیو نامی جاپانی کمپنی کے مطابق کیئر 222 نامی یو وی لیمپ ان جگہوں کو جراثیموں سے پاک کرتی ہے جو لوگوں کے استعمال میں رہتی ہیں۔

اس لیمپ کے ذریعے پبلک ٹرانسپورٹ اور دفاتر کو الٹرا وائلٹ شعاعوں کی ویو لینتھ سے جراثیموں سے پاک کیا جاسکتا ہے

ہ ویو لینتھ یو وی لائٹس کی 254 نانومیٹر ویولینتھ سے کم ہوتی ہے جن کو خالہ جگہوں جیسے ہسپتال کے خالی کمروں کو جراثیموں سے پاک کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے مگر یہ انسانوں کے لیے خطرناک ہوتی ہے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ 222 نانومیٹر ویو لینتھ وائرس کو مارنے کے لیے موثر ہے مگر اس سے انسانی آنکھوں یا جلد کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا نہ ہی کینسر کا باعث بننے والے جینیاتی نقص کا خطرہ ہوتا ہے۔

اس لیمپ کو چھت سے منسلک کرنے پر کسی بھی جگہ کسی بھی قسم کے 99 فیصد وائرس یا بیکٹریا کا خاتمہ ہوجاتا ہے۔

درحقیقت یہ لیمپ کسی بھی جگہ ڈھائی میٹر حصے تک وائرسز کا خاتمہ کردیتی ہے۔

اس سے قبل گزشتہ دنوں ایک امریکی کمپنی نے ایسا اسمارٹ پنکھا متعارف کرایا تھا جو کووڈ 19 کا باعث بننے والے وائرس کو مارنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

بگ ایس فینز نامی کمپنی نے ہیکو یو وی سی نامی اسمارٹ پنکھا کھ عرصے پہلے متعارف کرایا تھا جو کمرے میں ہوا کی گردش یقینی بنانے کے ساتھ الٹرا وائلٹ شعاعوں سے اپنے راستے میں آنے والے ہوا میں موجود جراثیموں کا خاتمہ بھی کرتا ہے۔

اب مستند لیبارٹریز کی جانب سے کیے جانے والے متعدد ٹیسٹوں کے بعد کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ پنکھا سارس کوو 2 کو ختم کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

کمپنی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ‘اس پنکھے کو لانے کے 5 منٹ بعد ہوا میں موجود کورونا وائرس کی شرح میں 48 فیصد جبکہ 10 منٹ میں 86 فیصد تک کمی آجاتی ہے، جس کی تصدیق کیلیفورنیا کی اننوویٹیو بائیو اینالائسز نامی لیبارٹری نے ٹیسٹوں کے بعد کی’۔

بیان میں مزید بتایا گیا کہ 10 سے 20 منٹ کے دوران یہ پنکھا مجموعی طور پر 99.99 فیصد تک کورونا وائرس کو ختم کرسکتا ہے۔

لیبارٹری کی جانب سے جاری تصدیقی بیان میں بتایا گیا تھا ‘کورونا وائرس کے خاتمے کے لیے اس ڈیوائس میں جو بھی ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے، اس کے بارے میں ہم کہہ سکتے ہیں کہ وہ ہوا میں موجود جراثیموں کو الٹرا وائلٹ شعاعوں کی مدد سے ختم کرتی ہے’۔

عام طور پر یہ شعاعیں 3 اقسام کی ہوتی ہیں یو وی اے، یو وی بی اور یو وی سی۔

ان میں اولین 2 اقسام تو اتنی طاقتور ہوتی ہیں کہ چند سیکنڈوں میں آنکھوں اور جلد کو جلاسکتی ہیں مگر یو وی سی لائٹ سے ایسا نہیں ہوتا۔

سائنسدانوں کے مطابق کورونا وائرس کی وبا کے دوران الٹرا وائلٹ شعاعوں پر مبنی ڈیوائسز کے حوالے سے دلچسپی میں اضافہ ہوا ہے، مگر یہ اس وقت خطرناک ثابت ہوسکتا ہے جب درست طریقے سے انہیں استعمال نہ کیا جائے۔

اس حوالے سے اسمارٹ پنکھا تیار کرنے والی کمپنی کا کہنا تھا کہ ہر ڈیوائس میں یو وی سی کو ایک تربیت یافتہ ٹیکنیشن نے نصب کیا اور حفاظت کے لیے نارتھ امریکن سیٹی اسٹینڈرڈ کے مطابق سرٹیفکیٹ حاصل کیا گیا۔

کمپنی کا کہنا تھا کہ یہ یو وی لائٹس پنکھے کے ساتھ ہی خودکار پر بند ہوتی ہیں یعنی جب پنکھے کو بند کیا جاتا ہے تو وہ بند ہوجاتی ہیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button