عالمی خبریں

افغانستان : مسجد میں ہونے والے دھماکے کی ذمہ داری شدت پسند جماعت داعش نے قبول کر لی

خلیج اردو
16 اکتوبر 2021
کابل : شدت پسند تحریک داعش نے گزشتہ روز افغانستان کے جنوبی حصے میں ہونے والے خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے جس کی وجہ سے درجنوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق قندھار صوبے میں نماز جمعہ کے دوران ہونے والے خودکش حملے میں سینتالیس افراد ہلاک اور ستر افراد زخمی ہوئے تھے،

اس سے قبل قندوز میں پچھلے ہفتے ایک مذہبی ادارے کو نشانہ بنایا گیا جہاں ایک مذہبی گروہ کی مسجد میں نماز جمعہ کے دوران اسی طرز کا دہشتگرد حملہ ہوا تھا۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے امام بارگاہ فاطمہ مسجد پر اس خطرناک خودکش حملے کی شدید مذمت کی اور اس حملے کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

سلامتی کونسل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سلامتی کونسل کے ارکان نے متاثرین کے اہل خانہ سے گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے اور زخمیوں کی جلد اور مکمل صحت یابی کی خواہش کی ہے۔

سلامتی کونسل کے اراکین نے اس بات کی تصدیق کی ہےکہ دہشت گردی اپنی تمام شکلوں اور مظہروں میں بین الاقوامی امن اور سلامتی کیلئے سنگین خطرات میں سے ایک ہے۔

سلامتی کونسل کے اراکین نے ان حملوں کے ذمہ دران اور سہولت کاروں کا تعاقب کرکے انہیں قانون کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔

ممبران کا کہنا ہے کہ دہشتگردی کا محرک جو بھی ہو، یہ اپنی ہر شکل میں غیر منصفانہ اور مجرمانہ ہے خواہ اسے جہاں بھی جو کوئی بھی کرے۔

امریکہ نے حالیہ دھماکہ کی مذمت کی ہے اور اس پر تعزیت بھی کی ہے۔ حکومتی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کندھار میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہیں جو اس مہینے ہونے والا یہ تیسرا خطرناک دھماکہ ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ افغانستان کے لوگوں کو زندگی رہنے اور امن سے عبادات کرنے کا پورا حق ہے۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button