عالمی خبریں

روسی شہر ازیوسک میں ایک اسکول پر فائرنگ، کم از کم 13 افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہوگئے

خلیج اردو
دبئی: پیر کے روز روس کے ایک اسکول میں اپنی ٹی شرٹ پر سواستیکا والے بندوق بردار نے فائرنگ کرکے سات بچوں سمیت 13 افراد کو ہلاک اور 20 سے زائد کو زخمی کر دیا۔

بڑے جرائم کو سنبھالنے والی روس کی تحقیقاتی کمیٹی نے کہا کہ وہ حملہ آور کے مشتبہ نو نازی روابط کا جائزہ لے رہی ہے۔ کمیٹی نے ایک بیان میں کہا کہ فی الحال تفتیش کار اس کی رہائش گاہ کی تلاشی لے رہے ہیں اور حملہ آور کی شخصیت، اس کے خیالات اور ارد گرد کے حالات کا مطالعہ کر رہے ہیں۔

تفتیش کاروں نے ایک مختصر ویڈیو جاری کی جس میں دکھایا گیا ہے کہ اس شخص کی لاش ایک کلاس روم کے فرش پر پڑی ہے جس میں الٹ پلٹ فرنیچر اور کاغذات خون آلود فرش پر بکھرے ہوئے ہیں۔ اس نے تمام سیاہ لباس زیب تن کیے ہوئے تھے جس کی ٹی شرٹ پر ایک دائرے میں سرخ سواستیکا بنا ہوا تھا۔

کمیٹی نے کہا کہ چھ بالغ متاثرین میں اساتذہ اور سیکورٹی گارڈ شامل ہیں اور حادثے میں 14 بچوں سمیت 21 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ طاس خبر رساں ایجنسی نے تفتیش کاروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ حملہ آور دو پستولوں اور گولہ بارود کی بڑی سپلائی سے لیس تھا۔

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے بتایا ہے کہ صدر ولادیمیر پوتن ان ہلاکتوں پر گہرے سوگ کرتے ہیں۔ انہوں نے اس واقعے کو ایک ایسے شخص کی طرف سے دہشت گردی کی کارروائی قرار دیا جس کا بظاہر ایک نو فاشسٹ تنظیم یا گروہ سے تعلق ہے۔

صدارتی ترجمان کے مطابق ڈاکٹروں، ماہر نفسیات اور نیورو سرجن کو پوٹن کے حکم پر ماسکو سے تقریباً 970 کلومیٹر (600 میل) مشرق میں شوٹنگ کے مقام پر بھیجا گیا تھا۔

روسمیں حالیہ برسوں میں اسکولوں میں فائرنگ کے کئی واقعات دیکھے ہیں۔مئی 2021 میں ایک نوجوان بندوق بردار نے قازان شہر میں سات بچوں اور دو بالغ افراد کو قتل کر دیا۔ اپریل 2022 میں ایک مسلح شخص نے بھی وسطی الیانوسک کے علاقے میں ایک کنڈرگارٹن میں دو بچوں اور ایک استاد کو قتل کر دیا تھا جس کے بعد اس نے خود کشی کی تھی۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button