عالمی خبریں

افسوسناک خبر : بنگلہ دیش کے ڈپو میں آگ لگنے سے 25 افراد ہلاک، 170 زخمی ہو گئے، مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے

خلیج اردو
ڈھاکہ :بنگلہ دیش میں ایک شپنگ کنٹینر ڈپو میں اتوار کے روز لگنے والی آگ سے مرنے والوں کی تعداد 25 ہو گئی۔ ایک سینئر ہیلتھ اہلکار کے مطابق ہلاکتوں میں مزید اضافے کی توقع ہے۔

ہلاک ہونے والے پچیس افراد میں سے پانچ فائر فاٹرز بھی ہیں۔

محکمہ صحت کے ڈائریکٹر حسن شہریار نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔

فائر سروس کے اہلکار جلال احمد کے مطابق آگ چٹاگانگ کی کلیدی بندرگاہ سے تقریباً 40 کلومیٹر دور سیتا کنڈا میں ایک کنٹینر اسٹوریج میں دیر گئے لگی۔

چٹاگانگ کے چیف ڈاکٹر الیاس چودھری نے اے ایف پی کو بتایا کہ زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔

مقامی پولیس کے سربراہ ابوالکلام آزاد نے اے ایف پی کو بتایا کہ اطلاع ملتے ہی فائر فائٹنگ کے متعدد یونٹ جائے وقوعہ پر آگ بجھانے میں مصروف تھے کہ ایک بڑا دھماکہ ہوا جس میں فائر فائٹرز سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے۔کم از کم 40 فائر فائٹرز اور 10 پولیس افسران سمیت 170 افراد زخمی ہوئے۔

چودھری نے کہا کہ زخمیوں کو علاقے کے مختلف اسپتالوں میں پہنچایا گیا ہے جہاں کے ڈاکٹروں کو ایمرجنسی میں مدد کے لیے چھٹیوں سے واپس بلایا گیا اور ایمرجنسی نافذ کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ زخمیوں میں سے تقریباً 20 افراد ایسے ہیں جن کی حالت تشویشناک ہے جن کے جسم کا 60 سے 90 فیصد حصہ جھلس چکا ہے۔

مقامی میڈیا نے زخمیوں کی تعداد تقریباً 300 بتائی ہے اور سوشل میڈیا پر زخمیوں کے لیے خون کے عطیات کی درخواستیں کی جارہی ہیں۔

ہنگامی عملہ اتوار کی صبح آگ بجھانے اور فوجی کلینک زخمیوں کے علاج میں مدد کر رہے تھے۔

چٹاگانگ ضلع کے چیف ایڈمنسٹریٹر مومن الرحمان نے بتایا کہ آگ پر کافی حد تک قابو پالیا گیا ہے۔ تاہم ابھی بھی ڈپو میں آگ کے کئی ٹکڑے موجود ہیں۔

رحمان نے کہا کہ ڈپو میں لاکھوں ڈالر کی ملبوسات کی مصنوعات موجود ہیں جو مغربی ریٹیلرز کو برآمد کیے جانے کے منتظر ہیں، جن کے لیے بنگلہ دیش ایک اہم سپلائر ہے۔

بنگلہ دیش ان لینڈ کنٹینر ایسوسی ایشن کے ترجمان روح الامین سکدر نے کہا کہ 30 ایکڑ پر مشتمل نجی ڈپو کے کچھ کنٹینرز میں ہائیڈروجن پیرو آکسائیڈ سمیت کیمیکل موجود تھے۔

بی ایم کنٹینر ڈپو کے ڈائریکٹر مجیب الرحمان نے بتایا کہ آگ لگنے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی۔ ڈپو میں تقریباً 600 افراد کام کرتے ہیں۔

2020 میں بنگلادیش کے پٹینگا علاقے میں ایک اور کنٹینر ڈپو میں تیل کا ٹینک پھٹنے سے تین مزدور ہلاک ہو گئے۔

بنگلہ دیش میں حفاظتی قوانین کے نفاذ میں لاپروائی کی وجہ سے آگ لگنا معمول ہے۔ جولائی 2021 میں دارالحکومت ڈھاکہ کے باہر فوڈ پروسیسنگ کی ایک بڑی فیکٹری میں آگ لگنے سے 54 جبکہ2020 میں ڈھاکہ کے کئی اپارٹمنٹ بلاکس میں آگ لگنے سے 70 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button