عالمی خبریں

کمسن بچے 72 گھنٹوں‌ تک مُردہ والدین کو زندہ سمجھتے رہے، دل سوز واقعہ

ماسکو: زندگی میں کچھ واقعات بچوں کے زہن پر ان مٹ نقوش چھوڑ جاتے ہیں، ایسا ہی ایک المناک واقعہ روس میں پیش آیا، مگر بچوں کو اس پر یقین نہ آیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق روس کے علاقے لینن گراڈ اوبلاست کے فلیٹ سے ایک مرد اور عورت کی لاشیں برآمد ہوئیں، حیرت انگیز بات یہ ہے کہ جائے حادثے سے دو بچے بھی ملے جو کہ ان لاشوں کے ساتھ تین دن تک موجود رہے۔

حکام کے مطابق مرنے والوں کی شناخت الیگزینڈر اور وکٹوریا کے ناموں سے ہوئی جوکہ میاں بیوی تھے، جبکہ فلیٹ سے ملنے والے ان کے بچے ہیں، جن میں پانچ سالہ بچی اور ایک سال کا لڑکا شامل ہے۔
ڈاکٹرز نے انکشاف کیا کہ دونوں افراد تین دن قبل ہلاک ہوئے ہیں، مگر حکام کو اس واقعے کا علم آج ہوا، لاشیں پرانی ہونے کے باعث کالی ہوچکی ہے۔

پولیس حکام نے جب بچوں کو تحویل میں لیا تو بچی نےمعصومیت سے بتایا کہ میرے والدین تین دن سے سورہے ہیں، اس دوران میں نے اپنے چھوٹے بھائی کا خیال رکھا، واقعے سے متعلق مسز یکونین کی بہن نتالیہ بیکولینا نے پولیس کو بتایا کہ ننھی بچی نے مجھے آج فون پر بتایا کہ امی ابو کئی دن سے سورہے ہیں، مجھے تشویش ہوئی، فورا وہاں پہنچی تو یہ دیکھ کر میری چینخ نکل گئی کہ دونوں کے جسم مرنے کے بعد کالے ہوچکے ہیں۔

نتالیہ بیکولینا کا کہنا تھا کہ واقعے کے بعد میں دونوں بچوں کو فلیٹ سے لے آئی ہوں اور وہ اپنے دادا کے پاس ہیں۔
دوسری جانب حکام نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ زہریلا اچار کھانے کے باعث دونوں کی ہلاکت ہوئی ہے،حکام کے مطابق اچار کا ڈبہ باورچی خانے میں کھلا ملا ہے جو کہ مسز یکونین کی والدہ نے انہیں چند روز قبل دیا تھا۔

تحقیقاتی حکام کا کہنا ہے کہ شبہ ہے کہ اچار میں موجود بوٹولینم ٹاکسن نامی کیمیکل موت کی وجہ بنا ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button