عالمی خبریں

کورونا حیاتیاتی ہتھیار کے طور پر تیار نہیں کیا گیا: امریکی انٹیلیجنس ایجنسی

خلیج اردو: امریکی انٹیلی جنس ایجنسی کا کہنا ہے کہ عالمی وبا کورونا کی شروعات کے حوالے سے بین الاقوامی برادری کی رائے میں اختلاف ہے۔

امریکی ایجنسی کی جانب سے یہ انکشاف صدر جو بائیڈن کے کورونا کی ابتدا کا مزید گہرائی سے جائزہ لینے کی درخواست کے 3 ماہ بعد سامنے آیا ہے۔

انٹیلی جنس رپورٹ کے مطابق ایک خفیہ ایجنسی نے پر اعتماد طور پر اندازہ لگایا تھا کہ وائرس لیب سے انسانوں میں منتقل ہوا جب کہ دیگر چار ایجنسیوں نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ شاید اس وائرس کی ابتدا قدرتی طور پر انسانوں میں ہوئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انٹیلی جنس رپورٹنگ اور دیگر معلومات کی جانچ پڑتال کے بعد اگرچہ بین الاقوامی کمیونٹی کووڈ 19 کی ابتدا کے حوالے سے اب بھی منقسم ہے لیکن تمام ایجنسیاں اس اندازے پر پہنچی ہیں کہ دو مفروضے قابل فہم ہیں کہ کورونا کا جنم متاثرہ جانور سے ہوا یا یہ لیبارٹری سے وابستہ کوئی واقعہ ہے۔

امریکی انٹیلی جنس ایجنسی کی رپورٹ میں پتہ چلا ہے کہ یہ وائرس حیاتیاتی ہتھیار کے طور پر تیار نہیں کیا گیا، یہ اندازہ بھی لگایا گیا ہے کہ چینی عہدیداروں کو وبا کی ابتدا سے پہلے اس وائرس کا علم نہیں تھا۔

اس حوالے سے امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ امریکا اور اس کے اتحادی چین پر دباؤ ڈالتے رہیں گے کہ وہ کووڈ کے پھیلنے سے متعلق مزید معلومات فراہم کرے۔

امریکی صدر کا کہنا ہے کہ اس وبائی مرض کی ابتدا کے بارے میں اہم معلومات چین میں موجود ہے لیکن اس کے باوجود چینی حکام نے وبا کی ابتدا کے بارے میں جاننے کے لیے بین الاقوامی تفتیش کاروں اور عالمی صحت عامہ کے افراد کو رسائی سے روکنے کے لیے کام کیا۔

جو بائیڈن نے کہا کہ دنیا کورونا کی ابتدا کے بارے میں جاننا چاہتی ہے اور میں جواب موصول ہونے تک سکون سے نہیں بیٹھوں گا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button