عالمی خبریں

بھارتی صحافی دو سال جیل میں رہنے کے بعد رہا ہو گیا،صدیق کپن کو اکتوبر 2020 میں ایک ہائی پروفائل گینگ ریپ کیس کی رپورٹ کرنے اتر پردیش سے گرفتار کیا گیا تھا

خلیج اردو

 

یو پی: دو سال سے زائد عرصے تک زیر حراست بھارتی صحافی منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت ملنے کے بعد جمعرات کو آزاد ہو گیا۔

 

 

صدیق کپن کو اکتوبر 2020 میں شمالی ریاست اتر پردیش میں گرفتار کیا گیا تھا، جہاں اس نے ایک ہائی پروفائل گینگ ریپ کیس کی رپورٹنگ کے لیے سفر کیا تھا۔

 

اس پر اور تین دیگر افراد پر ایک اسلامی بنیاد پرست گروپ سے تعلق رکھنے کا الزام لگایا گیا تھا اور آخر کار ان پر تشدد بھڑکانے کی سازش کا الزام لگایا گیا تھا۔

 

کپن نے اپنی بے گناہی برقرار رکھی ہے اور کہا ہے کہ وہ صرف اپنی آبائی ریاست کیرالہ سے ایک صحافی کے طور پر اپنے فرائض کی انجام دہی کے لیے گئے تھے۔

 

انہیں گزشتہ سال ستمبر میں اس کیس میں ضمانت ملی تھی لیکن ان کے خلاف منی لانڈرنگ کے ایک الگ کیس کی وجہ سے وہ مہینوں تک جیل کی سلاخوں کے پیچھے رہے۔

 

انہوں نے لکھنؤ شہر میں جیل سے رہائی کے بعد این ڈی ٹی وی نیوز نیٹ ورک سے بات کرتے ہوئے کہا، "میں سخت قوانین کے خلاف اپنی لڑائی جاری رکھوں گا۔ ضمانت ملنے کے بعد بھی انہوں نے مجھے جیل میں رکھا۔” "یہ دو سال بہت سخت تھے، لیکن میں کبھی خوفزدہ نہیں ہوا۔”

 

2014 میں وزیر اعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ہندوستان رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز پریس کی آزادی کی درجہ بندی میں 180 سروے شدہ ممالک میں سے 150 نمبر پر آ گیا ہے۔

 

۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button