عالمی خبریں

ایران میں جاری ریاستی قوانین مخالف مظاہروں کی پاداشی میں دی جانے والی پھانسی کی مخالفت کرنے والی معروف اداکارہ کو گرفتار کر لیا گیا

خلیج اردو
تہران: ایران میں ریاستی قوانین کے خلاف مظاہروں کی حمایت کرنے والی ایک معروف اداکارہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ترانے علیدوستی نے انسٹاگرام پوسٹ میں احتجاج میں ملوث ایک شخص کو پھانسی دیے جانے کی مذمت کی تھی۔

علیدوستی آسکر ایوارڈ یافتہ فلم دی سیلز مین میں اپنے کردار کے لیے مشہور ہیں۔

سرکاری میڈیا نے بتایا کہ ترانے علیدوستی کو احتجاجی تحریک کے بارے میں "جھوٹ پھیلانے” کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا جس نے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔

اپنی پوسٹ میں 38 سالہ اداکارہ نے محسن شیکاری کی پھانسی کے خلاف آواز نہ اٹھانے پر کچھ بین الاقوامی تنظیموں کو نشانہ بنایاتھا جس کے بعد اسے حکام نے اس وقت پھانسی دی جب انہوں نے اس پر ایک "فساد پھلانے والے شخص ہونے کا الزام لگایا۔

مذکورہ شخص نے ستمبر میں تہران میں ایک مرکزی سڑک کو بند کر دیا اور ایک نیم فوجی دستے کے ایک رکن کو چاقو سے زخمی کر دیا تھا۔

گرفتار ہونے والی اداکارہ ترانے علیدوستی کی فلم دی سیلز مین نے 2016 میں بہترین بین الاقوامی فیچر فلم کا اکیڈمی ایوارڈ جیتا تھا۔اداکارہ کاانسٹاگرام اکاؤنٹ جس کے 80 لاکھ سے زیادہ فالوورز ہیں، کو حال ہی میں ہٹا دیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ ایران میں حجاب کے معاملے پر زیر حراست لڑکی مہسا امینی کی موت کے خلاف ستمبر سے مظاہرے جاری ہیں۔ مظاہروں کے آغاز کے بعد اب تک کم از کم 14 ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا جب کہ 63 بچوں سمیت کم از کم 458 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ایرانی حکومت کی جانب سے مظاہروں میں شریک افراد کو سزائے موت دینے کا سلسلہ بھی جاری ہے اور حال ہی میں دو نوجوانوں کو سزائے موت دی گئی ہے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button