عالمی خبریں

جی 20 سربراہی اجلاس میں یوکرین تنازع پر رہنماؤں کا دوٹوک موقف سامنے آگیا

خلیج اردو

بالی: گروپ آف 20 یا جی 20 کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ جی 20 کے زیادہ تر ارکان یوکرین جنگ کی شدید مذمت کرتے ہیں۔انڈونیشیا نے عالمی اقتصادی مسائل پراقدام اٹھانے پر زور دیا۔چین کے صدر شی کئی دیگر رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے۔

 

جی 20 سربراہان کی ملاقات میں بیس ممالک کے رہنما ؤں نے ایک مسودہ قرارداد پر غور کیا جس میں زیادہ تر ارکان نے یوکرین میں جنگ کی شدید مذمت کی، کہا 16صفحات پر مشتمل مسودہ اعلامیہ کو رہنماؤں نے اپنایا نہیں ہے اور امکان ہے کہ روس اس کی مخالفت کرے گا۔

 

مسودے میں کہا گیا کہ یہ تسلیم کرتے ہوئے کہ جی ٹونٹی سیکورٹی کے مسائل کو حل کرنے کا فورم نہیں ہے، ہم تسلیم کرتے ہیں کہ سیکورٹی کے مسائل عالمی معیشت کے لیے اہم نتائج کا باعث بن سکتے ہیں۔ ماضی میں جی 20 کے وزراء کے اجتماعات روس اور دیگر اراکین کے درمیان زبان پر اختلاف کی وجہ سے مشترکہ اعلامیہ پیش کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

سربراہی اجلاس کا آغاز انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدوڈو کی جانب سے جنگ کے دوران گہرے اختلافات کے باوجود عالمی معیشت کو ٹھیک کرنے کے لیے اتحاد اور ٹھوس کارروائی کی درخواست کے ساتھ ہوا۔ ہمارے پاس کوئی دوسرا آپشن نہیں ہے، دنیا کو بچانے کے لیے تعاون کی ضرورت ہے۔

 

ہمیں دنیا کو حصوں میں تقسیم نہیں کرنا چاہیے۔”سربراہی اجلاس کے موقع پر، بہت سے رہنما دو طرفہ بات چیت کریں گے، جن میں سے کئی شی سے ملاقات کریں گے، جو کورونا وائرس کے آغاز کے بعد سے بیرون ملک اپنے دوسرے دورے پر ہیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button