عالمی خبریں

بھارتی ریاست کرناٹک میں حجاب کیس:عدالت نے معاملہ حل تک مسلمان طالبات کو حجاب پہننے سے روک دیا

خلیج اردو

ممبئی:بھارتی ریاست کرناٹک کی ہائی کورٹ نے مسلمان طلبات کے حجاب پہننے کے حوالے سے کیس میں کہا ہے معاملات حل ہونے تک طلبات حجاب اور دیگر مزہبی چیزیں پہننے سے گزیر کریں۔

مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق چیف جسٹس کرناٹک ہائیکورٹ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے کے حوالےسے مسلمان طالبات کی درخواستوں پر سماعت کی۔ دوران سماعت عدالت نے ریاست کے تمام تعلیمی اداروں کو کھولنے کا بھی حکم دیا۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت پیر تک ملتی کر دی۔

 

متعلقہ مضامین / خبریں

اس سے قبل بھارتی سپریم کورٹ نے کیس کو سننے سے انکار کرتے ہوئے درخواستگزاروں کو ریاستی ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی۔گزشتہ روز ہائی کورٹ کے سنگل بینچ نے بھی معاملے کی حساسیت کے پیش نظر معاملہ سماعت کیلئے لارجر بینچ کو بھیجوا دیا تھا۔

 

کرناٹک کے وزیر داخلہ نے پولیس کو ریاست میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ طلبا کو فرقہ ورانہ اور امن و امان خراب کرنے والے عناصر کا شکار نہیں ہونا چاہیئے۔

 

کرناٹک کی بارہ فیصد آبدی مسلمانوں پر مشتمل ہے۔بی جے پی کی حکومت نے پانچ فروری کو یونیفارم کے حوالے سے پابندی کے بعد متعدد تعلیمی اداروں میں مسلمان طالبات کو حجاب پہننے سے روک دیا گیا تھا جس کے بعد مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا جو ابھی تک جاری ہے۔کرناٹک میں مسلمان طالبات اور ہندو طلبا آمنے سامنے آگئے تھے جس کے بعد پولیس کو لاٹھی چارج کے ذریعے انہیں منتشر کرنا پڑا۔

دیگر ریاستوں میں بھی طالبات کے حجاب پننے پر پابدنی کے حوالے احتجاجی مظاہرے کئے جارہے ہیں

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button