عالمی خبریں

نینسی پلوسی کا دورہ: تائیوان کے گرد چین کی فوجی مشقوں میں بیلسٹک میزائلوں کا استعمال

خلیج اردو: امریکی ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پلوسی کے دورہ تائیوان کے بعد چین نے تائیوان کے قریبی سمندروں میں فوجی مشقوں کا آغاز کر دیا ہے اور تازہ ترین اطلاعات کے مطابق چین نے تائیوان کے مشرقی ساحل سے کچھ دور چھ بیلسٹک میزائل فائر کیے ہیں۔

نینسی پلوسی کے تائیوان کے دورے پر چین کی جانب سے شدید تنقید کے ساتھ ساتھ سنگین نتائج کی دھمکی بھی دی گئی تھی۔

واضح رہے کہ چین تائیوان کو اپنا حصہ سمجھتا ہے جبکہ تائیوان خود کو ایک خود مختار ریاست سمجھتا ہے۔

نینسی پلوسی کے دورہ تائیوان کے بعد اپنے ردعمل میں چین نے ‘ضروری اور فوری‘ پانچ روزہ فوجی مشقوں کا اعلان کیا تھا۔

یہ مشقیں دنیا کی مصروف ترین آبی گزرگاہوں میں سے ایک آبنائے تائیوان میں ہو رہی ہیں اور چونکہ چین نے ان مشقوں میں اصلی گولہ بارود کے استعمال کا اعلان کیا ہے، اس لیے اس نے بحری جہازوں اور پروازوں کو اس خطے سے دور رہنے کا کہا ہے۔

چین نے ان مشقوں کے لیے تائیوان کے گرد چھ زون متعین کیے ہیں اور ان میں سے کچھ تو تائیوان کے 20 کلومیٹر تک کے فاصلے پر ہیں۔

تازہ ترین صورتحال کیا ہے؟
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق تقریباً 10 چینی بحری جہازوں نے مختصر مدت کے لیے آبنائے تائیوان میں میڈیئن لائن عبور کی۔ یہ وہ لکیر ہے جو اس آبنائے تائیوان کو تائیوان اور چینی سر زمین کے درمیان تقسیم کرتی ہے۔

تائیوان کے ایک عسکری ذریعے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ تائیوان نے میڈیئن لائن کے قریب چینی فضائیہ کی سرگرمی پر نظر رکھنے کے لیے میزائل سسٹم نصب کر دیے ہیں جبکہ اس کی بحریہ بھی چینی بحریہ کی سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

امریکی بحریہ نے کہا ہے کہ اس کا طیارہ بردار جہاز یو ایس ایس رونلڈ ریگن سمندر کے ایسے خطے کی جانب بڑھ رہا ہے جس میں تائیوان کے جنوب مشرقی پانی بھی شامل ہیں۔

امریکی بحریہ کے ایک ترجمان نے کہا کہ ’یو ایس ایس رونلڈ ریگن اور اس کا سٹرائیک گروپ بحیرہ فلپائن میں اپنی معمول کی گشت کے طور پر اپنے معمول کے اور طے شدہ کام کر رہے ہیں تاکہ ایک آزاد انڈو پیسفک خطہ یقینی بنایا جا سکے۔‘

اس کے علاوہ چین نے تائیوان کے جنوب مغربی اور شمال مشرقی ساحلوں کے قریب کئی ڈونگ فینگ میزائل داغے ہیں۔

روئٹرز کے مطابق تائیوانی وزارتِ دفاع نے کہا ہے کہ اس نے ان میزائلوں کے جواب میں اپنے دفاعی نظام فعال کر دیے ہیں۔

چین کی پیپلز لبریشن آرمی نے کہا ہے کہ اس نے عالمی وقت کے مطابق صبح پانچ بجے آبنائے تائیوان میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے اسلحے کے ذریعے اہداف کو ٹھیک ٹھیک نشانہ بنایا۔ اس نے کہا کہ ان طے شدہ مشقوں کے ذریعے ‘متوقع نتائج’ حاصل ہوئے ہیں۔

امریکی ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پلوسی نے دورہ تائیوان کے دوران کہا تھا کہ ’امریکہ تائیوان کو کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا۔‘ نینسی پلوسی نے صدارتی محل میں صدر سائے انگ وین سے ملاقات کی تھی۔ صدارتی محل میں ایک تقریب کے بعد اپنے خطاب میں تائیوانی صدر سائے انگ وین نے کہا کہ کس طرح تائیوان اپنی دفاعی صلاحیت میں اضافہ کر رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’تائیوان خطے میں جمہوریت کے لیے دفاعی لائن کا کردار ادا کرے گا۔‘

تائیوان کی صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’روس کے یوکرین پر حملے کی وجہ سے تائیوان کے گرد سکیورٹی کا معاملہ دنیا کی توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔‘ انھوں نے کہا کہ ’تائیوان کے خلاف کسی قسم کی جارحیت کا پورے انڈو پیسیفک پر بے پناہ اثر پڑے گا۔‘

تائیوان
امریکی بحریہ کا جہاز یو ایس ایس رونلڈ ریگن اطلاعات کے مطابق تائیوانی پانیوں کی جانب بڑھ رہا ہے-
منگل کی رات تائیوان کی وزارتِ قومی دفاع کی جانب سے بتایا گیا کہ 21 چینی طیارے تائیوان کی فضائی دفاعی شناختی زون میں داخل ہوئے ہیں۔

بتایا گیا کہ ان طیاروں میں 10 شین یانگ، جے 16 شامل ہیں جو کہ چین کے جدید لڑاکا طیارے ہیں۔ چین کی جانب سے تائیوان کی فضائی دفاعی شناختی زون میں اپنے طیارے بھجوانا غیر معمولی اقدام نہیں۔ پیر کو بھی اس زون میں چار چینی طیارے داخل ہوئے تھے۔

فضائی دفاعی شناختی زون کسی بھی ملک کی زمینی اور قومی فضائی حدود کے باہر ہوتا ہے لیکن وہ آنے والے غیر ملکی طیاروں کی شناخت اور نگرانی ہوتی ہے۔ یہ خود ساختہ ہے اور تکنیکی طور پر بین الاقوامی فضائی حدود بنی ہوئی ہے۔

نینسی پلوسی کا دورہ اور امریکہ، چین کشیدگی
دوسری جانب چین نے نینسی پلوسی کے دورے کے باعث بطور احتجاج بیجنگ میں موجود امریکی سفیر کو طلب کیا ہے۔

چین کے نائب وزیر خارجہ زی فینگ نے کہا کہ ’پلوسی کے دورے کی نوعیت شیطانی‘ ہے۔ انھوں نے اس کے سنگین نتائج سے خبردار کیا اور کہا کہ چین خاموش نہیں بیٹھے گا۔

روس نے بھی چین کی حمایت کی ہے اور نینسی پلوسی کے دورے کو واضح اشتعال انگیزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ چین کو اپنی خودمختاری کے تحفظ میں کارروائی کرنے کا حق ہے۔

وائٹ ہاؤس میں بریفنگ میں جان کربی نے چینی فوج کے ردعمل پر کہا ہے کہ امریکہ چین کی جارحیت پر ردعمل ظاہر نہیں کرے گا۔ بریفنگ کے دوران جان کربی نے کہا کہ نینسی پلوسی کا دورہ تائیوان ون چائنا پالیسی کے ساتھ مطابقت رکھتا تھا۔

ون چائنا پالیسی کا مطلب ہے کہ امریکہ ’ایک چین‘ کے چینی مؤقف کو تسلیم کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس صورتحال کو بحران میں بدلنے کی ضرورت نہیں ہے، امریکہ اب بھی آزاد تائیوان کی حمایت نہیں کرتا۔

ان سے پوچھا گیا کہ کیا نینسی کو تائیوان کے دورے کے لیے امریکی صدر کی حمایت حاصل ہے تو ان کا جواب تھا کہ صدر ان کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔
روس نے بھی چین کی حمایت کی ہے اور نینسی پلوسی کے دورے کو واضح اشتعال انگیزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ چین کو اپنی خودمختاری کے تحفظ میں کارروائی کرنے کا حق ہے۔

وائٹ ہاؤس میں بریفنگ میں جان کربی نے چینی فوج کے ردعمل پر کہا ہے کہ امریکہ چین کی جارحیت پر ردعمل ظاہر نہیں کرے گا۔ بریفنگ کے دوران جان کربی نے کہا کہ نینسی پلوسی کا دورہ تائیوان ون چائنا پالیسی کے ساتھ مطابقت رکھتا تھا۔

ون چائنا پالیسی کا مطلب ہے کہ امریکہ ’ایک چین‘ کے چینی مؤقف کو تسلیم کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس صورتحال کو بحران میں بدلنے کی ضرورت نہیں ہے، امریکہ اب بھی آزاد تائیوان کی حمایت نہیں کرتا۔

ان سے پوچھا گیا کہ کیا نینسی کو تائیوان کے دورے کے لیے امریکی صدر کی حمایت حاصل ہے تو ان کا جواب تھا کہ صدر ان کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔

نینسی پلوسی کے تائیوان جانے کے فیصلے کو امریکی ایوان صدر وائٹ ہاؤس کی حمایت حاصل نہیں ہے۔

یہ کئی دہائیوں بعد اس طرح کے اعلیٰ امریکی عہدیدار کا تائیوان کا پہلا دورہ ہے۔

پلوسی امریکی حکومت میں تیسرے نمبر پر اعلیٰ ترین عہدے دار ہیں اور بیجنگ کی طویل عرصے سے ناقد ہیں۔

اس دورے نے وائٹ ہاؤس کے لیے سفارتی مشکلات پیدا کر دی ہیں۔ صدر جو بائیڈن نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ امریکی فوج کا خیال ہے کہ پلوسی کا تائیوان کا دورہ ’ابھی اچھا خیال نہیں ہے۔‘

پیر کو جان کربی نے کہا کہ پلوسی کو ’تائیوان کا دورہ کرنے کا حق ہے‘ اور وہ ’اپنے فیصلے خود کرتی ہیں۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ وائٹ ہاؤس امریکی کانگریس کی آزادی کا احترام کرتا ہے۔

امریکی عوام اور امریکی کانگریس میں تائیوان کے لیے مضبوط دو طرفہ حمایت موجود ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button