عالمی خبریں

سعودی عرب کی جانب سے شہریت کے قانون میں بڑی تبدیلی کا اعلان کر دیا گیا

خلیج اردو

ریاض: سعودی عرب نے مملکت کیلئے شہریت قانون میں اہم ترمیم کر دی ہے۔ ایک خبر کے مطابق، نئے اصول کے تحت، سعودی خواتین کے بچے جنہوں نے غیر ملکیوں سے شادی کی ہے، اب 18 سال کی عمر کے بعد شہریت کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

 

حکام نے سعودی عرب کے قومیت کے نظام کے آرٹیکل 8 میں ترمیم کی منظوری دے دی۔ سعودی گزٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہریت دینے کا اختیار وزیراعظم کو دے دیا گیا ہے۔

 

سعودی عرب کے قومیت کے نظام کے آرٹیکل 8 میں کہا گیا ہے: "ایک شخص جو مملکت میں ایک غیر ملکی والد اور سعودی ماں کے ہاں پیدا ہوا ہو، اگر کچھ شرائط پوری ہو جائیں تو اسے سعودی شہریت دی جا سکتی ہے۔”

 

شرائط میں یہ شامل ہے کہ شخص کو عربی زبان میں روانی کی ضرورت ہے۔ جب وہ قانونی عمر کو پہنچتا ہے تو اسے مملکت میں مستقل رہائش کا درجہ حاصل ہونا چاہیے۔ تاہم لازمی ہے کہ اسے اچھے اخلاق اور اچھے کردار کا ہونا چاہیے۔

 

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ کسی بھی ناشائستہ فعل کے لیے کوئی مجرمانہ سزا یا چھ ماہ سے زیادہ کی قید نہیں ہونی چاہیے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button