عالمی خبریںخلیجی خبریں

سعودی عرب میں درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا: کیا بڑھتا ہوا درجہ حرارت گلوبل وارمنگ کا نتیجہ ہے؟

 

خلیج اردو آن لائن:

دنیا کے مختلف حصوں میں آنے والی شدید گرمی کی لہریں گوبل وارمنگ ثبوت ہیں۔ حال ہی میں شمالی تیونس میں گرمی کی شدید لہر کی وجہ سے ریکارڈ درجہ حرارت نوٹ کیا گیا تیونس میں درجہ حرارت 49 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔

ایک رپورٹ کے مطابق اب سعودی عرب کے شہر مکہ جنوب مشرق میں واقع مقام عرافات میں گرم اور خشک ہواؤں کے ساتھ اب تک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

جبکہ اسی سال جون میں کویت میں 53 اشاریہ 2 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔ جو کہ دنیا میں سال 2021 میں ریکارڈ کیےجانے والا سب سے زیادہ درجہ حرارت ہے۔

بحیرہ روم کے خطے میں درجہ حرارت میں ہوتے اضافے کی وجہ وجہ سے یونان، ترکی اور الجیریا میں جنگلات میں وسیع پیمانے پر آگ لگنے کے واقعات پیش آئے ہیں۔

مزید برآں، اقوام متحدہ کے موسمیاتی سائنس کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شدید گرمی کی لہریں جو 100 سالوں میں دو بار ہوتی آتی تھیں اب گلوبل وارمنگ کی وجہ سے ایک دہائی میں ایک بار آنے امکان ہے، جبکہ بارش اور خشک سالی بھی زیادہ ہو چکی ہے۔

Source: Gulf Today.

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button