عالمی خبریں

عالمی ادارہ صحت نے مختلف کورونا ویکسینز کی آمیزش کے بڑھتے رجحان کو انتہائی ‏خطرناک قرار دے دیا۔

خلیج اردو: ڈبلیو ایچ او کی چیف سائنسدان ڈاکٹر سومیا سوامی ناتھن نے کہا ہے کہ لوگوں میں بڑھتے ہوئے ‏مختلف اقسام کی کورونا ویکسین کے ملاپ کے رجحانات صحت کے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہو ‏سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محدود ڈیٹا کی بنیاد پر مختلف اقسام کی ویکسین کی آمیزش کے نتائج طبی ‏لحاظ سے مضرصحت ہو سکتے ہیں۔

آن لائن بریفنگ میں ڈاکٹر سومیا سوامی ناتھن نے لوگوں میں الگ الگ دواساز کمپنیوں کی ویکسین ‏کو ملانے کا رجحان بغیر کسی ٹھوس شواہد اور کم تجرباتی ڈیٹا کی بنیاد پر پروان چڑھ رہا ہے یہ ‏ممالک میں انتشار کی صورتحال کو جنم دے سکتا ہے کہ شہری اپنے طور پر فیصلہ کرنے لگ ‏جائیں کہ کون دوسری، تیسری اور چوتھی اور کس قسم کی خوراک لے گا۔

عالمی ادارہ صحت کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مختلف ممالک کی ‏جانب سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ دو مختلف قسم کی کورونا ویکسین کی الگ الگ خوراکیں ‏لی جا سکتی ہیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button