عالمی خبریں

امریکی بحریہ کی کارروائی، کشتی سے2 ہزار سے زائد رائفلز برآمد

خلیج اردو

امریکہ :امریکی بحریہ نے خلیجِ اومان میں کارروائی کرتے ہوئے یمن جانے والی کشتی سے دو ہزار سے زائد رائفلز قبضے میں لے لیں۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے اپنے بیان میں کہا کہ خلیج عمان میں ایک بحری جہاز سے 2000 سے زیادہ رائفلیں قبضے میں لے لی ہیں جس کے بارے میں غور کیا جا رہا ہے کہ یہ ایران سے آئی تھیں اور یمن کے ایران سے منسلک حوثی باغیوں کے لیے تھیں۔

بحرین میں مقیم امریکی پانچویں بحری بیڑے نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ یہ کارگو جمعہ کو عمان کے ساحل سے دریافت کیا گیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ اس جہاز پر6یمنی شہری سوار تھے۔
کمانڈر جنرل مائیکل کریلا نے کہا کہ بین الاقوامی آبی گزرگاہوں کے ذریعے ایران سے ہتھیاروں کا غیر قانونی بہاؤ خطے پر عدم استحکام کا باعث ہے۔

ہم خطے کی سلامتی اور استحکام اور بین الاقوامی قانون کے نفاذ کے لیے پرعزم ہیں۔ ہماری پارٹنر فورسز کے ساتھ، CENTCOM اس قسم کے مہلک مواد کو خطے میں روکے گا اور روکے گا چاہے وہ ہوائی، زمینی یا سمندری راستے سے آئے۔

یہ قبضہ گزشتہ جمعہ کو اس وقت ہوا جب یو ایس ایس چنوک کی ایک ٹیم، ایک سائیکلون کلاس ساحلی گشتی کشتی ایک روایتی لکڑی کے بحری جہاز پر سوار ہوئی جسے ڈھو کہا جاتا ہے۔

بحریہ کے ترجمان کمانڈر ٹموتھی ہاکنز نے بتایا کہ انہوں نے جہاز پر سبز رنگ کے تاروں میں لپٹی ہوئی کلاشنکوف طرز کی رائفلیں دریافت کیں۔

ہاکنز نے کہا کہ جب ہم نے جہاز کو روکا تو یہ ایک ایسے راستے پر تھا جو تاریخی طور پر یمن میں حوثیوں کے لیے غیر قانونی سامان کی آمدورفت کے لیے استعمال ہوتا تھا۔

ہاکنز نے مزید کہا کہ یمنی عملے کو یمن کے حکومتی کنٹرول والے حصے میں واپس بھیج دیا جائے گا۔

ایرانی حکام کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

بحریہ کی جانب سے جاری کردہ تصاویر کا جائزہ لینے والے ماہرین نے بتایا کہ یہ ہتھیار چینی ساختہ T-56 رائفلیں اور روسی ساختہ Molot AKS20Us دکھائی دیتے ہیں۔ ٹائپ 56 رائفلیں پہلے پکڑے گئے اسلحے کے ذخیرے سے ملی ہیں۔ اسی طرح کی سبز ٹارپنگ بھی استعمال کی گئی ہے۔

یاد رہے یکم دسمبر کو بھی امریکی بحریہ نے 50 ٹن سے زائد اسلحہ قبضے میں لیا تھا جبکہ ایسی ہی کارروائی 8 نومبر کو کی تھی جس میں اسلحہ بنانے والا 70 ٹن کیمیکل قبضے میں لیا گیا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button