عالمی خبریں

یوکرینی صدر کا وائٹ ہاؤس یاترا، بائڈن اور زیلنسکی ملاقات میں مزید فوجی امداد کا فیصلہ، کچھ امریکی اخبارات میں تمسخر بھی اڑایا گیا

خلیج اردو
نیویارک: یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بدھ کے روز امریکی حمایت کو سراہا اور روس کے حملے کے بعد اپنے پہلے غیر ملکی دورے پر واشنگٹن روانہ ہونے کے بعد، نئے میزائل ڈیفنس سسٹم سمیت مزید کے وعدے حاصل کیے ہیں۔

زیلنسکی نے سوٹ میں تبدیل ہونے کے بجائے اپنی ٹریڈ مارک فوجی تھکاوٹ کو برقرار رکھا جب صدر جو بائیڈن نے ان کا ریڈکارپٹ استقبال کیا تو انہوں نےپیار سے وائٹ ہاؤس کے باہرمہمان کے کندھے پر ہاتھ رکھا۔

بائیڈن نے اوول آفس میں چمنی کے پاس بیٹھتے ہوئے زیلنسکی کو بتایا کہ ہم یوکرین کی اپنے دفاع کی صلاحیت خاص طور پر فضائی دفاع کو مضبوط کرنا جاری رکھیں گے۔

بائیڈن نے کہا کہ صدر ولادیمیر پوٹن موسم سرما کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن یوکرین کے عوام دنیا کو متاثر کرتے رہتے ہیں۔

بائیڈن نے کہا میرا مطلب یہ ہے کہ خلوص نیت سے نہ صرف ہمیں متاثر کریں بلکہ دنیا کو ان کی ہمت سے متاثر کریں کہ انہوں نے اپنے مستقبل کے لئے اپنی لچک اور عزم کا انتخاب کیسے کیا ہے۔

زیلنسکی جس کے میڈیا کے ذہین اور ناہموار طرز عمل نے اسے یوکرین کے مقصد کے لئے دنیا کو لانے میں مدد کی ہے، بعد میں کانگریس سے خطاب کریں گے، جو یوکرین کے نئے سال کی طرف بڑھنے والے 45 بلین ڈالر کے پیکیج کو حتمی شکل دے رہی ہے۔

وائٹ ہاؤس میں زیلنسکی نے بائیڈن کی بڑی حمایت اور یورپ بھر میں قیادت کا شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ میرے خیال میں یہ سمجھنا بہت مشکل ہے کہ جب ہم تعریف کرتے ہیں تو اس کا کیا مطلب ہے لیکن آپ کو واقعی اسے محسوس کرنا ہوگا۔

دوسری طرف بعض ذرائع ابلاغ میں یوکرینی صدر کے دورے کو لے کرتمسخر بھی اڑایا گیا ہے۔ اخبارات نے اسے ایک اور مانگنے والا قرار دیا ہے۔مختلف کارٹون نے ان کے دورہ امریکی اور امداد کی امید کو لے کر تنقید کی ہے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button