پاکستانی خبریں

سپریم کورٹ نے جسٹس مظاہر نقوی کی سپریم جوڈیشل کونسل کارروائی روکنے کی استدعا مسترد کردی

خلیج اردو
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے جسٹس مظاہر نقوی کی سپریم جوڈیشل کونسل کارروائی روکنے کی استدعا مسترد کردی، عدالت نے شکایت کنندگان کو فریق بنانے کا بھی حکم دے دیا،،، جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ یا تو کونسل میں شکایت اتنی ٹھوس اور جامع ہو کہ جج بچ نہ سکے یا پھر کونسل کو بے بنیاد شکایت پر سخت کارروائی کرنا چاہئے

 

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں3 رکنی بینچ نے جسٹس مظاہر نقوی کی سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایات کیخلاف آئینی درخواست پر سماعت کی،وکیل مخدوم علی خان نے کہا عدالت سپریم جوڈیشل کونسل رولز کے تحت جج کیخلاف شکایات گزار کا کردار بہت محدود ہے،ججز کیخلاف کارروائی کیلئے یا تو صدر مملکت ریفرنس بھیجیں یا سپریم جوڈیشل کونسل خود کارروائی کرسکتی ہے،،، جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا بار کونسلز جج کیخلاف شکایت کرسکتی ہے؟ جسٹس قاضی فائز عیسٰی کیس میں بار کونسلز نے درخواستیں دائر کی تھیں۔


وکیل مخدوم علی خان سے مکالمے میں جسٹس جمال مندوخیل نے کہا جب آپ کا موقف ہے کہ جسٹس مظاہر نقوی کیخلاف شکایات بدنیتی پر مبنی ہیں تو شکایت گزاروں کا موقف کیسے نہ سنیں؟،،، مخدوم علی خان نے کہا عدالت نے اپنے ادارے کا تحفظ کرنا ہے،،،اگر ان شکایت گزاروں کو فریق بنایا گیا تو سپریم جوڈیشل کونسل کی خارج کردہ تمام شکایتوں کیخلاف 184 تین کی درخواستیں آئیں گی۔

 


جسٹس جمال مندوخیل نے کہا فرض کریں یہ عدالت سمجھتی ہے کہ شکایت بدنیتی پر مبنی ہے اور ختم کردیتی ہے تو شکایت گزار کو سنے بغیر کیسے سزا دے سکتے ہیں،،، جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ عدالت سمجھتی ہے کہ پہلے شکایت گزاروں کو نوٹس ہونا چاہئیں،،، ورنہ کارروائی آگے نہیں بڑھ سکتی،،، کیس کی سماعت بعد میں غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کردی گئی۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button