پاکستانی خبریں

بطوروزیراعظم بانی پی ٹی آئی نے اپنے اثرو رسوخ کا غلط استعمال کیا، سابق وزیراعظم کا دوران ٹرائل رویہ غیر مناسب تھا ۔اسلام آباد کی احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس کا 23صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔

خلیج اردو
اسلام آباد: بطوروزیراعظم بانی پی ٹی آئی نے اپنے اثرو رسوخ کا غلط استعمال کیا، سابق وزیراعظم کا دوران ٹرائل رویہ غیر مناسب تھا ۔اسلام آباد کی احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس کا 23صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔

 

جج محمد بشیر نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ
دونوں کو غیرملکی سربراہان سے 108 تحائف ملے، سعودی ولی عہد سے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ سے گراف سیٹ جیولری بطور تحفہ وصول کیا۔

جو توشہ خانہ میں رپورٹ تو ہوا لیکن جمع نہیں کرایا گیا۔ اپنا اثرو رسوخ استعمال کرتے ہوئے گراف جیولری سیٹ 90 لاکھ روپے میں حاصل کرلیا جبکہ اصل قیمت 3 ارب 16 کروڑ روپے سے زائد تھی۔

متعلقہ مضامین / خبریں

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا دوران ٹرائل رویہ انتہائی بغیر مناسب تھا، وکیل صفائی بھی بار بار تبدیل ہوئے، جرح کے لیے بھی رضامند نہیں تھے۔۔ مجرمان کو طویل وقت دیا گیا ،بشریٰ بی بی نے بیان ریکارڈ کروایا لیکن بانی پی ٹی آئی نے تاخیر حربے استعمال کیے۔

بانی پی ٹی آئی کو عدالت نے سوالات دیے لیکن جواب جمع کرائے نہ عدالت آئے۔ 16 گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے گئے، پراسیکیوشن کی جانب سے ٹھوس شواہد پیش کیے گئے۔۔بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی
کو 14، 14 سال کی قید کی سزا سنائی جاتی ہے۔

فیصلے میں احتساب عدالت نے کہا کہ دونوں پر الگ الگ 78 کروڑ 70 لاکھ
روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا جاتا ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button