خلیج اردو
27 جنوری 2021
ابوظبہی : متحدہ عرب امارات دنیا کا وہ پہلا ملک ہے جو ملک کی تمام آبادی کو کورونا ویکسین دینے کے مشن پر ہے۔ ایمرجنسی کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر منجمنٹ اتھارٹی نے کہا ہے کہ تمام رہائشیوں کو ویکسین دی جائیں گھی۔
این سی ایم کے مطابق یہ ہرڈ ایمیونٹی کی جانب حکومتی کوششوں کا حصہ ہے جس کا مقصد وائرس کے خطرات کو کم کرنا اور اس کے حملوں سے عوام کو محفوظ بنانا ہے۔ ویکسین ملک بھر میں 205 مراکز میں بالکل مفت دی جارہی ہیں۔
Every individual who takes the vaccine is actively participating in the efforts to combat and overcome this pandemic and leads us to a recovered society.#TogetherWeRecover
— NCEMA UAE (@NCEMAUAE) January 26, 2021
ملک میں تین قسم کی رجسٹرڈ ویکسین دی جارہی ہیں جس میں سنوفرم ، فائزر اور سپوتنک شامل ہیں۔ این سی ایم کے مطابق متحدہ عرب امارات نے ملک بھر میں شہریون کی حفاظت کیلئے کامیابی سے عالمی معیار کے عین مطابق ویکسینشن کا عمل جاری رکھا ہے جس کے ٹرائل میں تین ادوار سے یقینی بنایا گیا کہ وہ عوام کیلئے مفید ہیں۔
پچھلے ہفتے کی اعدادوشمار کے مطابق متحدہ عرب امارات دنیا میں دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ ویکسین دینے والا ملک بن گیا ہے۔ دن میں 6.06 فیصد کے حساب سے ویکسین دینے کا عمل جاری ہے۔
The UAE monitors the results of the national vaccination campaign and its implications on the number of infections, as well as emphasizing the importance of adherence to precautionary and preventive measures, with an emphase on those who received the vaccine.#TogetherWeRecover
— NCEMA UAE (@NCEMAUAE) January 26, 2021
این سی ایم نے عوام سے کہا ہے کہ وہ احتیطاطی تدابیر پر عمل پیرا ہون کیونکہ جب تک عوام کو ویسکین نہیں لگائی جاتی اور اس کا اثر نہیں ہوتا ، بچاؤ کا واحد راستہ احتیطاط ہے۔ متحدہ عرب امارات وہ ملک ہے جس کے شہریوں نے احتیطاطی تدابیر اپنانے سے کورونا کو زیادہ پھیلنے دیا نہ نقصان کرنے دیا اور دوسری لہر جب آٗی تو جہاں باقی دنیا میں بڑے پیمانے پر تبادہی ہوئی متحدہ عرب امارات نے شہریون کو محفوظ بنایا۔
ملک نے کورونا کے انسداد کیلئے موئثر اقدامات کیے جس کے ثمرات سب کے سامنے ہیں اور اس حوالے سے سخت ضوابط بھی بنائے تاکہ لوگوں کی زندگیوں کو محفوظ بنایا جا سکے۔ حکومت نے پارٹیز کرنے اور صحت سے متعلق ایس او پیز پر عمل نہ کرانے والوں کو 1000 سے 50 ہزار درہم تک جرمانہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
کورونا کے بڑے اثرات اگرچہ حقیقت ہے لیکن متحدہ عرب امارات نے خود کو نسبتا محفوظ بنایا اور جہاں عوام کی حفاظت کی وہاں معیشت بھی دوبارہ سے سنبھل رہی ہے۔
Source : Khaleej Times