خلیج اردو
22 نومبر 2020
دبئی: متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفارتی مشنز نے پاکستانیوں سے کہا ہے کہ وہ سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے امارات کے قوانین کی پاسداری کریں۔
ابو ظہبی میں پاکستان کے سفارت خانے اور قونصلیٹ نے امارات میں مقیم پاکستانیوں کیلئے انتباہ جاری کیا ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات کی کمیونٹی اور سوشل میڈیا قوانین کی خلاف ورزی کرنے والی سرگرمیوں میں ملوث ہونے سے گریز کریں۔
ایک ایڈوائزری کے مطابق "دبئی قونصلیت آف پاکستان دبئی اور شمالی امارات میں پاکستانی کمیونٹی کے اراکین کو ہدایت دیتا ہے کہ وہ سوشل میڈیا کے استعمال میں متحدہ عرب امارات کے متعلقہ ریاستوں کے مقامی قوانین کی پابندی کریں۔
The Consulate General of Pakistan Dubai advises Pakistani Community members living in Dubai and Northern Emirates to abide by the local laws of host country and respective States of UAE in using Social Media.
1/2— Pakistan Consulate General Dubai (@PakinDubai_) November 20, 2020
غیر متعلقہ اور غیر ضروری سوشل میڈیا سرگرمیوں سے اجتناب کیا جائے جس سے ان افراد کیلئے مسائل پیدا ہوں۔ اگر شہری کو کوئی مسئلہ پیش آرہا ہو تو وہ ان نمبروں پر رابطہ کریں ۔ لینڈ لائن (04 3973600); واٹس اپ +971563962911; ای میل [email protected]۔
Out of context social media activity should be avoided and any issue/problem faced by community member may be reported to this Consulate General on following contacts:
Landline (04) 397 3600
WatsApp: +971 56 396 2911
Email: [email protected]
2/2— Pakistan Consulate General Dubai (@PakinDubai_) November 20, 2020
ابوظبہی میں پاکستان کے قونصلیٹ نے بھی ہدایت نامی جاری کیا ہے کہ اگر پاکستانی شہریوں کو کوئی مسئلہ درپیش ہو تو وہ بجائے سوشل میڈیا پر اس کا اظہار کرنے کے، ان سے رابطہ کریں ۔ (0097124447800), واٹس اپ (00971569948924)اور ای میل ([email protected])
متحدہ عرب امارات میں سوشل میڈیا کے کافی سخت قوانین موجود ہیں اور رہائشیوں کو توہین آمیزمواد یا توہین آمیز تبصرے شائع کرنے کے ساتھ ساتھ غلط معلومات پھیلانے ، غیر قانونی مواصلات کے طریقے اور ایپ کو استعمال کرنے کسی مذہب اور مواد کی توہین کرنے والے مقدسات اور رسومات کے الزام میں 50 ہزار درہم تک جرمانہ اور قید کی سزا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
حکام کے اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ فیڈرل حکام نے 2019 میں سوشل میڈیا کی خلاف ورزی کے 512 مقدماتدرج کیے تھے جبکہ 2018 میں یہ تعداد 357 تھی۔ 2017 میں اس طرح کے قریب 392 مقدمات درج کیے گئے تھے۔
متحدہ عرب امارات کے قوانین کے تحت ، آن لائن ہراساں کرنا، بھتہ خوری ، دھمکیاں اور بلیک میلنگ، غلط معلومات شائع کرنا اور دوسروں تک پہنچانا ، دوسروں کی رازداری اور خفیہ معلومات اور ذاتی کاموں میں دخل اندازی کرنا ، توہین آمیز تبصرے اور پوسٹ کرنا، جعلی اشتہارات اور افواہوں پوسٹ کرنا ، دوسروں کو جرائم پر اکسانا ، دھوکہ دہی بڑی خلاف ورزیوں میں شامل ہیں۔۔
اس کے علاوہ ، کمپیوٹر نیٹ ورک اور الیکٹرانک انفارمیشن سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے کسی دوسرے شخص کی نجی معاملات پر حملہ کرنے پر 50 ہزار درہم تک جرمانے اور قید کی سزا ہوسکتی ہے۔ ذاتی اور نجی معلومات میں دوسروں کی تصاویر کو ان کی اجازت کے بغیر آن لائن پوسٹ کرنا بھی شامل ہے۔
Source : Khaleej Times