متحدہ عرب امارات

میلبورن میں پاکستانی طالب علم پر چاقو سے حملہ : حکام اسے نسل پرستانہ واقعہ سمجھ رہے ہیں

خلیج اردو

دبئی: آسٹریلیا کے شہر میلبورن میں پارٹ ٹائم رائیڈ شیئر ڈرائیور کے طور پر کام کرنے والے پاکستانی طالب علم کو ہفتے کی صبح دو نامعلوم مرد مسافروں نے متعدد بار چاقو کے وار کر دیا۔

 

میلبورن میں پاکستان کے قونصلیٹ جنرل نے طالب علم کی شناخت حسن احمد کے نام سے کی ہے۔

 

پولیس کا خیال ہے کہ مسافروں نے مبینہ حملے کے بعد سڑک پر چھوڑنے سے پہلے اس کی مزدا 3 کار کو چرا لیا تھا۔ ایک مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق حملہ آور فرار ہوگئے۔

 

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ زخمی پاکستانی طالب علم، میلبورن کے اندرونی شمال میں جانسٹن سٹریٹ پر واقع ایک سروس سٹیشن میں جانے میں کامیاب ہوا اور تقریباً 3:40 بجے ایمرجنسی سروسز کو کال کرنے میں کامیاب ہوا۔

 

قونصلیٹ جنرل آف پاکستان کے مطابق طالب علم کو شدید زخمی حالت میں رائل میلبورن ہسپتال لے جایا گیا۔ علاج کے بعد اب ان کی حالت مستحکم بتائی گئی ہے۔

 

قونصلیٹ جنرل آف پاکستان میلبورن نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ہم ایک پاکستانی شہری حسن احمد کو چاقو مارنے کے افسوسناک واقعے کی پیروی کر رہے ہیں۔ ہمارے قونصل خانے نے آج رائل میلبورن اسپتال کا دورہ کیا جہاں مسٹر حسن داخل ہیں۔ ڈاکٹروں نے ان کی حالت کو مستحکم قرار دیا ہے۔

 

قونصلیٹ جنرل نے مزید کہا کہ حسن کے دوستوں اور خاندان کے ساتھ رابطے میں رہیں گے اور ہر ممکن مدد فراہم کریں گے۔

 

آسٹریلیا میں ماضی میں جنوبی ایشیا سے تعلق رکھنے والے لوگوں، خاص طور پر طلباء کے خلاف نفرت انگیز جرائم دیکھنے میں آئے ہیں۔

 

2009-10 میں میلبورن میں ہندوستانی طلباء پر ہونے والے حملوں کے ایک سلسلے نے آسٹریلوی حکومت کو معافی مانگنے پر مجبور کر دیا تھا۔

 

 ایک آسٹریلوی نیوز پورٹل دی کنورسیشن نے رپورٹ کیا ہے کہ آسٹریلیا میں رہنے والے ہندوستانی ورثے کے لوگوں نے رومزرہ زندگی میں نسل پرستانہ رویوں کا سامنا کیا ہے۔

 

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button