متحدہ عرب امارات

کورونا وائرس میں اضافہ کی وجوہات کا تدارک ہوگا ، عوام پولیس کی ہدایات جان پر سختی سے عمل کریں ، پولیس چیف

خلیج اردو
24 جنوری 2021
دبئی :

دبئی پولیس کے کمانڈر انچیف لیفٹیننٹ جنرل عبد اللہ خلیفہ الماری نے متحدہ عرب امارات میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے پیچھے محرکات بتا دیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ نجی اجتماعات اور سرگرمیاں ، پارٹیز اور اجلاس وغیرہ ہیں ۔ احتیاطی تدابیر کپر عمل نہ کرنا ، ماسک نہ پہننا ، سماجی فاصلے برقرار نہ رکھنا اور ایسے دیگر لاپرواہیں بھی ان اضافوں میں شامل ہیں ۔

پولیس کمانڈر ان چیف نے کہا کہ مختلف ایونٹس میں شرکت کرنے والوں کو ایسا کرنے سے پہلے دو بار سوچنا چاہئے اور جان لینا چاہیئے کہ ایونٹ آرگنائزر نے تمام شرکاء سے پی سی آر ٹیسٹ کیلئے کہا ہے؟ کتنے لوگ آ رہے ہوں گے؟ کیا مدعو افراد کی تعداد اس مقام یا جگہ میں آئیں گے اور ایسا موزوں ہوگا ؟ کیا تمام لوزمات پورے ہیں جو کورونا کا انسداد کر سکے۔

انہوں نے کہا کہ اس وباء کے خاتمے کیلئے عوام کہی مددگار ہیں اور فی الحال یہ اضافہ عوام کی لاپرواہی کی وجہ سے ہے۔ کسی بھی ملک کو کبھی بھی اس وبائی بیماری کا مقابلہ اکیلے میں کرنا مشکل ہے جب تک عوام کا ساتھ نہ ہو ، نتائج نکالنا کافی مشکل ہیں ۔

الماری نے وضاحت کی کہ لوگوں کو اپنے اور معاشرے کے تحفظ کیلئےاحتیاطی تدابیر کی پابندی کرنی ہوگی کیونکہ حکام کیلئے یہ ممکن نہیں ہے کہ وہ ہر گھر میں تفتیش کریں کہ وہ کورونا ضوابط پر عمل کررہے ہیں یا نہیں ۔یہ فیصلہ عوام نے کرنا ہے کہ وہ کورونا وائرس کا خاتمہ چاہتے ہیں یا نہیں اور اس میں وہ کتنا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے شہریوں اور رہائشیوں سے بھی مطالبہ کیا کہ جو بھی خلاف ورزی کرتے ہیں وہ پولیس کو ان کی اطلاع دیں۔

دبئی کی سپریم کمیٹی آف کرائسس اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ نے کورونا وائرس کی نئی قسم اور ساتھ میں بڑھتے ہوئے کورونا کیسز پر قابو پانے کیلئے بڑے پیمانے پر ہدایات جاری کیں ہیں۔ جمعہ کے روز ، کمیٹی نے زیادہ سے زیادہ لوگوں کی شادی میں شرکت ، سماجی تقریب ، نجی پارٹی میں ، کسی ہوٹل میں یا گھر میں کسی تقریب میں بھی 10 افراد تک کی شرکت کی جازت دی ہے اس سے زیادہ افراد پر پابندی ہوگی۔ ان ہدایات کا اطلاق 27 جنوری کے بعد سے ہوگا۔

الماری نے کورونا کے خلاف جنگ میں متحدہ عرب اماراتکی جانب سے مفت میں فراہم کردہ تین طرح کے ویکسین کی طرف اشارہ کرتے ہوئے سوال پوچھا کہ کیا دنیا کا کوئی دوسرا ملک ہے جس نے لوگوں کو ایسی خدمات فراہم کیں؟” انہوں نے امدی ظاہر کی کہ لوگ آنے والے دنوں میں حکام کے ساتھ زیادہ تعاون کریں گے ،تاکہ ملک کورونا وباء کو شکست دے سکے۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button