متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات تعلیمی اداروں کی بندش اسکول ٹرانسپورٹ سروس کو خسارے کا سامنا

حکومت سے امداد کی استدعا کی اپیل کے بغیر کوئی راستہ نہیں کیونکہ کمپنیوں کے پاس ویزہ رینیول کے لئے بھی فیس نہیں

( خلیج اردو ) متحدہ عرب امارات میں کویڈ 19 کی وجہ سے جہاں اسکول مہینوں بند رہے وہاں اسکول ٹرانسپورٹ سیکٹر کا کاروبار بھی بند پڑھا رہا ۔

اسکول ٹرانسپورٹ سیکٹر سے وابستہ افراد کا اس بارے میں کہنا تھا کہ ہمارےکاروبار کو خسارے کا سامنا کرنا پڑھا کیونکہ کویڈ 19 کے سبب اسکول بند رہے ۔ اسکول ٹرانسپورٹ سروس کے پاس صرف اسکول طلباء کو لانے اور لے جانے کا ٹھیکہ ہوتا ہے جس کے علاوہ وہ بسیں کسی اور جگہ استعمال نہیں کرسکتے جس کی وجہ سے ساری بسیں بند کھڑی تھی جس کی وجہ سے کاروبار بند رہا ۔

ڈاکٹر کرن نثار اسٹنٹ پروفیسرابوظہبی سکول آف منیجمنٹ کے مطابق اسکول ٹرانسپورٹ سیکٹر کے لئے موجودہ بحران شدت اختیار کرسکتا ہے اگر حکومت کی طرف سے امداد فراہم نہ کی گئی یا پھر ان بسوں پر اشتہارات کی اجازت نہیں دی ۔ اگر بسوں پر اشتہارات کی اجازت دی جائے تو کویڈ19 کی وجہ سے خسارے پر قابو پایا جاسکتا ہے ۔ اس کے علاوہ بھی اسکول ٹرانسپورٹ سیکٹر نئے تجربات آزما رہی ہے جس کا مقصد خسارے پر قابو پانا ہے ۔

مختار احمد جو وادی سوات پسنجر بسز ٹرانسپورٹ کے مالک ہے انکا کہنا ہے کہ بس ٹرانسپورٹ سیکٹر کا 50 فیصد کاروبار بند ہورہا ہے ۔ کویڈ 19 کی وجہ سے کاروبار بندش کی وجہ سے بہت کمپنیاں دیوالیہ ہوچکی ہے ۔ ہمارے پاس 100 بسیں تھی جن میں اسکول طلباء کو سہولیات میسر ہورہی تھی مگر اگر حالات اسی طرح رہے تو ہمارے لئے کاروبار جاری رکھنا مشکل ہوجائے گا : احمد مختار نے کہا

گھنیش جو کہ جی پی ٹی اسکول سروس کے ہیڈ ہے کہتے ہیں کہ کویڈ 19 کی وجہ اب اختیاطی تدابیر پر عمل کرنے میں اضافی رقم خرچ ہوگی۔ ہمارے پاس 300 بسیں ہیں جن میں 7600 طلباء کو سہولیات میسر ہورہی ہے جو 13 اسکولوں سے تعلق رکھتے ہیں ۔ اس کمپنی نے 2018 میں ٹرانسپورٹ سیفٹی میں آر ٹی اے کی جانب سے پہلی پوزیشن حاصل کی ۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button