متحدہ عرب امارات

دبئی ایئرپورٹ پر پھنسے پاکستانیوں کی افسوسناک صورت حال، پریشانی سے بچنے کا حل کیا ہے؟

خلیج اردو
15 اکتوبر 2020
دبئی: پاکستان سے متحدہ عرب امارات روزگار جانے والے پاکستانی ایئرپورٹ پر پھنس گئے ہیں۔ سینکڑوں پاکستانیوں کی ایئرپورٹ پر موجودگی کہ وجہ ان غلط مشورہ پر عمل کرنا ہے جو انہیں دوستوں ، رشتہ داروں اور خاص طور پر ٹریول دیجنٹ نے دیئے ہیں۔
مسافروں کی شکایات کے مطابق ٹریول ایجنٹ ان سے کمیشن لیتے ہیں اور انہیں ویزہ دلوا کر دبئی تو روانہ کر دیتے ہیں لیکن چونکہ وہ نئی ویزہ پالیسی پر پورا نہیں اترتے تو ایسے میں انہیں ایئرپورٹ پر نہ صرف دبئی داخلے سے روکا گیا ہے بلکہ اب انہیں ڈی پورٹ بھی کیا جانے لگا ہے۔

تفصیلات کے مطابق نامکمل دستاویزات کی وجہ سے دبئی ائیرپورٹ پر پھنس جانے والے پاکستانیوں کی تعداد 354 ہوگئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ 50 مزید پاکستانی دبئی ائیرپورٹ پہنچے، جنہیں دبئی داخل ہونے کی اجازت نہیں ملی۔ان مسافروں کے پاس بھی ضروری دستاویزات موجود نہیں ہیں۔ اس تمام صورتحال میں دبئی میں پاکستانی قونصلیٹ کے حکام کی جانب سے ان پاکستانیوں کو دبئی داخل ہونے اور ڈی پورٹ نہ کرنے کی درخواست کی گئی تھی، تاہم اب بتایا جا رہا ہے کہ دبئی ایمیگریشن ان سب پاکستانیوں کس ڈی پورٹ کر رہی ہے۔
آج رات یا کل دبئی ائیرپورٹ پر پھنسے تمام پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کر دیا جائے گا۔

اگر آپ ان پریشانیوں سے بچنا چاہتے ہیں تو مندرجہ زیل ہدایات پر عمل ضرور کیجئے۔

1) اپنے ساتھ ریٹرن ٹکٹ لازمی لے کے جائیں۔ ڈمی یا جعلی بکنگ نہ کروائیں ورنہ قانونی طور پہ آپ کو بورڈنگ سے منع کردیا جائے گا یا آپ کو ائیرپورٹ سے واپس بھیج دیا جائے گا۔ آپ کے خلاف اور آپ کے ٹریول ایجنٹ کے خلاف کارروائی بھی ہو سکتی ہے
2) ہوٹل کی کنفرم بکنگ ساتھ میں لے کے جانا ضروری ہے۔ بکنگ کنفرم نہ ہونے کی صورت میں بھی آپ کو بورڈنگ سے منع یا ائیرپورٹ سے واپس بھیجا جا سکتا ہے۔
3) ٹریول انشورنس کو لازمی قرار دیا جا چکا ہے اپنے ساتھ اصلی انشورنس لے کے جانا ضروری ہے۔ جعلی انشورنس پہ بھی قانونی کارروائی عمل میں لائی جاسکتی ہے۔
4) اپنے ساتھ وہاں پہ رہنے اور تمام سرگرمیوں کیلئے کم سے کم دو ہزار درھم یا اتنی مالیت کی فارن کرنسی لے کے جانا ضروری ہے بصورت دیگر آپ کو واپس بھیج دیا جائے گا۔
ان تمام ہدایات پہ عمل کریں اور قانون کی پاسداری کریں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button