خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات نے انڈوں اور پولٹری مصنوعات کی قیمتوں میں عارضی اضافے کا اعلان کر دیا

خلیج اردو: متحدہ عرب امارات کی وزارت اقتصادیات (ایم او ای) نے انڈوں اور پولٹری مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دیتے ہوئے واضح کیا کہ یہ اضافہ عارضی ہوگا اور اس کا اندازہ چھ ماہ کے اندر اندر کیا جائے گا۔

اس ماہ کے شروع میں جاری کردہ وزارتی قرارداد کے مطابق، قیمتوں میں اضافے کو 13 فیصد تک محدود کر دیا گیا ہے۔

یہ فیصلہ اس شعبے میں کام کرنے والی متعدد کمپنیوں کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست کی بنیاد پر کیا گیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ انہیں گزشتہ مدت کے دوران زیادہ پیداوار اور شپنگ لاگت اور چارے جیسے درآمدی خام مال کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

ایک مطالعہ کی بنیاد پر جو وزارت نے کمپنیوں کی مانگ کی تصدیق کے لیے کی تھی، اس نے قیمتوں میں 13 سے 20 فیصد اضافہ مناسب پایا، اس لیے اس کے نتائج کو سپریم کمیٹی برائے تحفظ صارف کو پیش کیا گیا۔ جس میں وفاقی اور مقامی سطحوں پر کمیٹی نے 13 فیصد زیادہ سے زیادہ اضافے کی منظوری دینے کی سفارش کی۔

انڈے اور چکن کی مصنوعات ان اشیاء میں شامل ہیں جن کی قیمتوں میں وزارت کی پیشگی منظوری کے بغیر اضافہ نہیں کیا جا سکتا۔

وزارت نے اشارہ کیا کہ 13 فیصد ایک "مناسب شرح ہے جو علاقائی اور عالمی سطح پر ان مصنوعات کی بلند قیمتوں کے مطابق ہے”۔ اس میں خام مال کی موجودہ قیمتوں اور انڈے اور پولٹری کی پیداوار کے لیے دیگر ضروریات جیسے چارہ، ایندھن، ویکسینیشن کے ساتھ ساتھ اعلیٰ بین الاقوامی شپنگ کی قیمتوں کو بھی مدنظر رکھا گیا، خاص طور پر روسی اور یوکرائنی بندرگاہوں سے فیڈ انڈسٹری میں استعمال ہونے والے اناج جو کہ بنیادی عالمی سپلائر کے طور پر کام کرتے ہیں۔

ایم او ای نے کہا کہ قیمتوں میں عارضی اضافہ کاروباری شعبے اور صارفین کی ضروریات کے درمیان توازن قائم کرنے کے ساتھ ساتھ بازاروں میں غذائی تحفظ کو برقرار رکھنے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر کیا گیا تھا۔

ادارے نے واضح کیا کہ یہ اضافہ انڈے اور پولٹری کمپنیوں اور فارموں کو عالمی افراط زر اور اعلی پیداواری لاگت سے بچانے میں مدد دے گا، جبکہ اس بات کو بھی یقینی بنائے گا کہ مارکیٹوں میں قیمتیں مستحکم اور مناسب رہیں گی۔

ایم او ای نے کہا کہ چھ ماہ کے بعد، اگر مارکیٹ میں بہتری آئی تو قیمتوں میں اضافے کا جواز باقی نہیں رہے گا، ایسی صورت میں پھر قیمتوں میں اضافہ منسوخ یا تبدیل کر دیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button