متحدہ عرب امارات

یو اے ای میں وفات پانے والی گھریلو ملازمہ کی میت 7 ماہ بعد اسکے آبائی ملک پہنچا دی گئی

 

خلیج اردو آن لائن:

دبئی کی امارات فجیرہ میں 7 ماہ پہلے وفات پانے والی یوگینڈا کی باشندہ گھریلو ملازمہ کی میت بلاآخر سات ماہ بعد اس کے آبائی ملک یوگینڈا پہنچ گئی۔

ملازمہ کی میت اس کے ملک واپس پہنچانے میں رہائشیوں نے مدد فراہم کی۔

وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ ڈیتھ سرٹیفیکیٹ کے مطابق میمونہ نسالی 18 جون 2020 کو دل کو دورہ پڑںے فجیرہ ہسپتال میں جانبحق ہوگئی تھی۔

اس کے بعد سے ہی میمونہ کی لاش ہسپتال کے مردہ خانے میں پڑی تھی کیونکہ اس خاندان اس کی میت اپنے ملک لیجانے کے لیے درکار رقم اکٹھی نہیں کر پایا تھا۔

تاہم، منگل کے روز نجی خبررساں ادارے خلیج ٹائمز کی جانب سے اس خاتون کی کہانی شائع کی گئی تو متعدد رہائشی اس کی لاش کو اسکےآبائی ملک واپس ہہنچانے میں مدد کے لیے سامنے آئے۔

جانبحق ہونے والی خاتون کی میت کو واپس یوگینڈا بھیجوانے کے لیے کاغذات کی تیاری میں پہلے سے مدد فراہم کرنے والے یوگینڈا کے باشندے عبدالا لیمبازی نے خلیج ٹائمز کو بتایا کہ خاتون سے متعلق کہانی شائع ہونے کے بعد سے اسے بہت سے اچھا دل رکھنے والے افراد نے فون کیے ہیں اور مدد کی پیشکش کی۔

انہوں نے بتایا کہ یو اے ای کے کشادہ دل اور ہم درد افراد نے میت کو واپس لیجانے کے لیے درکار رقم فراہم کی ہے۔ جس کے بعد بدھ کی شام تک میمونہ کی لاش کو واپس بھیجوانے کے لیے تمام ضروری کاروائی مکمل کر لی گئی۔

اور جمعرات کی صبح میت کو یوگینڈا کے لیے روانہ ہونا تھا۔

میمونہ نسالی کا باپ یوگینڈا میں ہی رہائش پذیر ہیں، اور وہیں اس کی بیٹی کی لاش دفانی جائی گی۔

میمونہ کے باپ نے نجی خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اسکی بڑی بیٹی کی موت کے بعد خاندان دکھ اور مالی مشکلات سے گزر رہا ہے۔

اس نے بتایا کہ بیٹی کی میت واپس لانے میں مالی مشکلات کا سامنا تھا اور وہ لاش اس لیے واپس لانا چاہتے تھے تاکہ اس کے بچے اپنی ماں کو آخری بار دیکھ سکیں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ یو اے ای کے افراد کی جانب سے اس مدد کا سن کر خوش ہوئے اور اس فرد کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے میمونہ کی لاش یوگینڈا واپس بھیجوانے میں مدد کی ہے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button