متحدہ عرب امارات

کورونا وائرس: متحدہ عرب امارات میں عبادت گاہوں میں جانے کے لیے ان قواعد و ضوابط پر عمل کرنا لازم ہے

 

خلیج اردو آن لائن:

کورونا وبا کے پھیلاؤ کے باعث متحدہ عرب امارات میں مساجد میں عبادت پر عارضی طور پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ تاہم، 2020 میں وائرس کے پھیلاؤ میں کمی کو دیکھتے ہوئے مساجد اور دیگر عبادت گاہوں کو دوبارہ سے نمازیوں کے لیے کھول دیا گیا تھا۔

تاہم، یو اے ای کی ہیلتھ اتھارٹیز کی جانب سے مسلسل عوام کو ان قواعد و ضوابط کے بارے میں آگاہ کیا جاتا ہے جن پر عبادت گاہوں میں جاتے ہوئے عمل کرنا ضروری ہے تاکہ عوام کی صحت کی حفاطت کو یقینی بنایا جا سکے۔

اگر آپ کسی بھی عبادت گاہ میں جانا چاہتے ہیں تو آپ کو درج ذیل قواعد و ضوابط پر عمل کرنا ہوگا:

نیشنل کرائسز اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ اتھارٹی  کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کے مطابق

درج ذیل افراد کے عبادت گاہوں میں جانے پر ممانعت ہے:

  • 60 سال سے زائد عمر کے اماراتی شہریوں اور رہائشیوں کے مساجد میں جانے پابندی ہے
  • 12 سال سے کم عمر بچوں کے
  • سانس کی بیماریوں اور دیگر موذی امراض میں مبتلا افراد کے
  • کورونا مریضوں کے قریبی افراد کے ساتھ رہنے والے افراد کو
  • اور زیر علاج کورونا کے مریضوں کے ساتھ رہنے والے افراد کے عبادت گاہوں میں جانے پر پابندی ہے۔

مساجد یا دیگر عبادت گاہوں میں جاتے ہوئے درج ذیل احتیاطی تدابیر اپنائیں:

  • اپنے موبائل میں الحسن ایپ ڈاؤنلوڈ کریں
  • عبادت گاہوں میں داخل ہوتے یا باہر نکلتے ہوئے جمگھٹا بنانے سے گریز کریں

  • وضو گھر سے کر کے جائیں، عبادت گاہوں میں وضو کی سہولت کا استعمال نہ کریں
  • ہاتوں کو مسلسل ساینیٹائز کریں، بشمول عبادت گاہوں میں داخل ہوتے اور نکلتے وقت

  • مساجد میں جاتے ہوئے مسلسل اپنا ماسک پہنے رکھیں۔
  • عبادت گاہ میں جاتے ہوئے جائے نماز گھر سے لے کر جائیں، مساجد کے جائے نماز استعمال نہ کریں، اور اپنا جائے نماز کسی دوسرے کو نہ دیں اور اسے مسجد میں چھوڑ کر نہ آئیں۔ اور عبادت گاہوں میں پڑی مقدس کتابوں کا استعمال نہ کریں۔
  • نمازیوں کو ایک دوسرے کے درمیان کم از کم 2 میٹر کا فاصلہ رکھنا ہوگا۔

Source: Gulf News

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button