متحدہ عرب امارات

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہر مہینے اضافہ کیوں ہوتا ہے؟ جانیئے

خلیج اردو

دبئی: متحدہ عرب امارات میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے اور مارچ کے مہینے کیلئے قیمت تین درہم فی لیٹر سے زیادہ ہو گئی ہے جو حکومت کی جانب سے ایندھن کی قیمتوں کو آزاد مارکیٹ کے مطابق کرنے کے بعد سب سے زیادہ قیمت ہے۔

حکومت کی جانب سے قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے بجائے اسے مارکیٹ کے رحم و کرم پر چھوڑنے کے بعد چھ سال پہلے قیمت دو اعشاریہ تین درہم فی لیٹر سے کم ہوکر ایک اعشاریہ پانچ درہم فی لیٹر تک آگئی تھی۔ یہ تب پہلے مہینے کی قیمتیں تھیں جب قیمتوں کو عالمی کروڈ آئل کی نرخ سے جوڑ دیا گیا تھا۔

متحدہ عرب امارات کی وزارت توانائی نے رہائشیوں اور صارفین کو وبائی مرض کرونا وائرس کے چیلنجوں سے نمٹنے میں مدد  کیلئے قیمتوں کو 2 درہم فی لیٹر سے نیچے برقرار رکھا تھا۔

متحدہ عرب امارات نے تیل کی قیمتوں کو کب آزاد  مارکیٹ کے مطابق کیا؟

 

اگست 2015 میں ایندھن کی قیمت کو باقاعدہ کرنے سے مارکیٹ کے مطابق کیا تھا۔

 

– فیول کی قیمتوں کی ایڈجسٹمنٹ کب ہوتی ہے؟

 

متحدہ عرب امارات میں ایندھن کی قیمتیں وزارت توانائی کے ذریعے ہر مہینے کے آخری ہفتے میں ایڈجسٹ کی جاتی ہے اور پھر اگلے مہینے کی پہلی تاریخ سے قیمتوں کو تبدیل کرکے نئی قیمتیں مقرر کی جاتی ہے۔

متحدہ عرب امارات نے تیل کی قیمتوں میں عوام کو ریلیف کیوں دیا؟

 

حکومت کے مطابق ایندھن پر سبسڈی زیادہ استعمال اور کم تحفظ کی حوصلہ افزائی کرتی ہے جس کی وجہ سے متحدہ عرب امارات نے ایندھن کی قیمتوں کو آزاد کیا تاکہ ایندھن کی کھپت کو معقول بنانے اور طویل مدت میں پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال کی حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ متبادل ایندھن کے استعمال کی ترغیب دی جا سکے۔

 

– ایندھن کی قیمتوں کی ایڈجسٹمنٹ کیسے ہوتی ہے؟

 

تیل کی قیمتیں پچھلے مہینے میں عالمی خام قیمت کے اتار چڑھاو کی بنیاد پر ایڈجسٹ کی جاتی ہیں۔ یہ قیمتیں عالمی ریفائنڈ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حدف کے علاوہ متحدہ عرب امارات کی وزارت توانائی کے ذریعہ باقاعدہ مارجن پر مبنی ہوتی ہیں تاکہ خوردہ فروشوں کو نقل و حمل کے اخراجات اور آپریٹنگ اخراجات کی تلافی کی جاسکے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button