متحدہ عرب امارات

پابندیوں میں نرمی کے ساتھ ہی یو اے ای کے ویزوں کی مانگ میں بے پناہ اضافہ

درمیانی مدت کے اسکولوں کے وقفوں اور دبئی ایکسپو کی مانگ میں اضافہ کی وجہ سے اگلے دو ماہ انتہائی مصروف ہونے کی پیش گوئی کردی گئی

عالمی وباء کورونا وائرس کی وجہ سے عائد کردہ پابندیوں میں نرمی کے ساتھ ہی متحدہ عرب امارات کے ویزوں کی مانگ میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ۔ اماراتی اخبار خلیج ٹائمز کے مطابق متحدہ عرب امارات کی جانب سے کوویڈ سے متعلقہ سفری پابندیوں کو کم کرنے کا فیصلہ فیملی ٹریول سیکٹر کو بڑے پیمانے پر فروغ دے رہا ہے کیوں کہ اس فیصلے کی وجہ سے اندرون اور آؤٹ باؤنڈ دونوں سفر کے لیے مسافروں کا اعتماد تیزی سے لوٹ رہا ہے ، اس صورتحال میں ٹریول انڈسٹری کے ایگزیکٹوز توقع کرتے ہیں کہ اگلے دو ماہ ، خاص طور پر مارچ، اس شعبے کے لیے خاص طور پر UAE سے برصغیر کے راستوں کے لیے مصروف رہے گا ، جس کی بنیادی وجہ اسکولوں میں وسط مدتی وقفے اور ایکسپو 2020ء دبئی کے31 مارچ 2022 کو اختتام سے پہلے مانگ میں اضافہ ہے۔

26 فروری سے متحدہ عرب امارات کی نیشنل اتھارٹی برائے ایمرجنسی کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ (NCEMA) نے کہا کہ UAE جانے والے ویکسین شدہ مسافروں کو اپنے سفر سے پہلےپی سی آر ٹیسٹ پیش کرنے کی ضرورت نہیں ہے ، مزید برآں دنیا بھر میں زیادہ تر مقامات CoVID-19 پروٹوکول میں نرمی کر رہے ہیں اور اب ویکسین شدہ مسافروں کو پی سی آر ٹیسٹ کے نتائج لے جانے سے مستثنیٰ کر دیا گیا ہے۔

پلوٹو ٹریولز کے منیجنگ ڈائریکٹر اویناش عدنانی کہتے ہیں کہ ہم سے لوگوں نے پوچھ گچھ شروع کردی ہے کیوں کہ ہندوستان میں اسکول کی چھٹیاں شروع ہوگئی ہیں اور یہاں متحدہ عرب امارات میں بھی درمیانی مدت کے وقفے ہیں لہذا اب بہت سارے خاندان اپنے آبائی ممالک کا سفر کر رہے ہیں ، جس کی وجہ سے وزٹ ویزوں کی مانگ میں بھی بڑا اضافہ ہوا ہے کیوں کہ لوگ اب اپنے والدین ، خاندان کے افراد ، کزنز اور دوستوں کو متحدہ عرب امارات لانا چاہتے ہیں جب کہ ایکسپو 2020 دبئی مارچ میں اپنے آخری مہینے میں داخل ہونے کے ساتھ خاص طور پر برصغیر سے بہت زیادہ رش نظر آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تفریحی سفر شروع ہو گیا ہے کیوں کہ خاندان اب غیر ملک میں پھنس جانے سے خوفزدہ نہیں ہیں بلکہ اب لوگ پُراعتماد ہیں کیونکہ انہیں ویکسین لگائی گئی ہے اور قواعد میں نرمی کی گئی ہے ، اس سے پہلے مسافروں کے درمیان سب سے بڑی پریشانی یہ تھی کہ اگر ہم بیرون ملک پھنس جائیں تو کیا ہوگا؟ لیکن یہ پریشانی اب ختم ہو گئی ہے، جس سے اب اعتماد میں بہت اضافہ ہوا ہے۔

عدنانی نے نوٹ کیا کہ یہ ایک معیاری نمونہ بنتا جا رہا ہے کہ ممالک اب مسافروں سے ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ یا پی سی آر ٹیسٹ جمع کروانے کو کہتے ہیں جس سے سفر کرنا بہت زیادہ پریشانی سے پاک ہوگیا ہے ، جن لوگوں کو ویکیسن نہیں لگائی گئی ہے انہیں 48 یا 72 گھنٹے کا پی سی آر ٹیسٹ جمع کرانے کی ضرورت ہے ، یہ تمام ممالک میں ایک معیاری عمل بنتا جا رہا ہے ، ہمیں ان باؤنڈ اور آؤٹ باؤنڈ دونوں سفر کے لیے بہت زیادہ رش نظر آتا ہے اور مارچ ایک شاندار مہینہ ہوگا۔

اس ضمن میں گالادری انٹرنیشنل ٹریول سروسز کے میر وسیم راجہ نے کہا کہ سفری پابندیوں میں نرمی چار سے پانچ افراد کے خاندانوں کے لیے ایک بڑی راحت ہے ، اب ہم بہت سارے خاندانوں کو سفر کرتے ہوئے دیکھیں گے ، اس سے پہلے بڑی تشویش یہ تھی کہ اگر خاندان کے ایک فرد کا کوویڈ پازیٹو ٹیسٹ آجاتا ہے تو ہر ایک کو قرنطینہ کرنا پڑتا تھا اور یہ ایک بڑی پریشانی تھی جسے دور کر دیا گیا ہے ، بہت سے لوگ جو خاندانوں کے ساتھ سفر کرنے کے بارے میں شکوک و شبہات رکھتے تھے اب تفریحی تعطیلات کا انتخاب کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزٹ ویزوں کی مانگ میں بھی بہتری آ رہی ہے اور ہمیں بہت سارے سیاح مل رہے ہیں جو ایکسپو 2020 کے لیے آ رہے ہیں ، ہمیں امید ہے کہ اگلے 30 دنوں میں خاص طور پر برصغیر سے اچھی مانگ جاری رہے گی جب کہ امریکہ کے ویزا کے لیے درخواست دینے والے افراد کو اب رش کی وجہ سے دسمبر میں ملاقات کی تاریخیں مل جاتی ہیں اور ہم تقریبا کوویڈ 19 سے پہلے کے وقت پر بیٹھے ہیں تاہم محدود سپلائی کی وجہ سے ہوائی کرایوں میں اضافہ ہونا شروع ہو گیا ہے اور طلب تیزی سے بڑھ رہی ہے ، پروازوں میں اضافہ ہوائی کرایوں میں توازن پیدا کرنے میں مدد کرے گا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button