متحدہ عرب امارات

جانیے ابوظہبی کیسے مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے کھانے پینے کی اشیاء کی سیفٹی کو یقینی بناتا؟

 

خلیج اردو آن لائن:

ابوظہبی نئی ٹیکنالوجی کا بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے بگ ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت کا استعمال کر رہا ہے کہ جس کا مقصد جانوروں پر اثر انداز ہونے والی وائرل بیماریوں کا جائزہ لینا اور مصنوعی ذہانت کے آلات کا استعمال کرتے ہوئے کھانے کے مراکز کی انسپیکشن کے لیے اسمارٹ الگورتھم تیار کرنا ہے۔

ابوظہبی ایگریکلچر اینڈ فوڈ سیفٹی اتھارٹی میں چیف ڈیٹا آفیسر عائشہ اے الشمسی نے بتایا کہ فوڈ سیفٹی اتھارٹی مصنوعی ذہانت اور ڈیٹا سائنس کی تکنیک کا استعمال کرنے والے سرکاری محکموں میں سے ایک ہے۔ جس کا مقصد ابوظہبی میں پبلک سروسز کا معیار بلند کرنا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا ” ایگریکلچر اینڈ فوڈ سیفٹی اتھارٹی اس بات پر متفق ہے کہ بگ ڈیٹا متعدد شعبوں پر اثرات مرتب کرتا ہے چونکہ زراعت اور فوڈ سیفٹی سیکٹر کو فائدہ پہنچانے والے عوامل کو جاننے ڈیٹا بیس کا تجزیہ کیا جاتا ہے اور اسے معلومات میں تبدیل کیا جاتا ہے”۔

انہوں نے بتایا کہ  اس مقصد کے لیے شماریات کی ڈویژن میں ڈیٹا مینجمنٹ، گورننس اور تجزیے کے سیکشن بنائے گئےہیں۔  تاکہ ابوظہبی حکومت پالیسیوں ڈیٹا مینجمنٹ کے حوالے سے معیار کو اپنایا جا سکے۔

عائشہ الشمسی نے مزید بتایا  "مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے حیاتیاتی تحفظ کو بڑھانے کے لیے ایگریکلچر اینڈ فوڈ سیفٹی اتھارٹی نے ایک سمارٹ الگورتھم تیار کیا ہے جو کہ جانوروں پر اثر انداز ہونے والی وائرل بیماریوں کی مختلف اقسام کے اعداد و شمار کا تجزیہ کرسکتا ہے اور جانوروں کے مدافعتی نظام کو بڑھا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ فوڈ اسٹیبلشمنٹس کے لیے ایک سمارٹ انسپکشن الگورتھم تیار کرنے کے لیے کام کیا جا رہا ہے تاکہ مصنوعی ذہانت کے ٹولز کا استعمال کرتے ہوئے صارفین کے لیے حفاظت، معیار اور مناسبیت کو یقینی بنایا جا سکے”۔

انہوں نے بتایا کہ ڈیٹا کے تجزیے کی ٹیکنالوجی یو اے ای میں زراعت کا مستقبل روشن بنائے گی اور چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مدد فراہم کرے گی۔ مزید برآں، عائشہ الشمسی 13 ستمبر بروز پیر کو ہونے والے آرٹیلجنس فورم میں مرکرز اسپیکر بھی ہوں گیں۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button