متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات میں بڑے پیمانے پر ویکسینشن نے کیسے ماسک سے متعلق ضوابط کو نرم بنانے میں مدد کی؟

خلیج اردو
23 ستمبر 2021
دبئی : حالیہ دنوں کی حوصلہ بخش رپورٹ جس کے مطابق متحدہ عرب امارات کرونا وبائی مرض سے جلدی معمول پر آرہا ہے ، نے ماسک پہننے سے متعلق ضوابط میں نرمی پیدا کی ہے۔ کچھ عوامی مقامات پر ماسک کے حوالے سے رولز آسان بنا دیئے گئے ہیں۔

متحدہ عرب امارات نے وبائی مرض کی شدت کے دوران بھی خود کو خطرات سے باہر رکھا اور اب کافی محنت اور بہترین حکمت عملی کے باعث ملک معمول پر واپس آرہا ہے۔ صحت کے شعبے سے منسلک پروفیشنلز اس کامیابی کا کریڈٹ حکمرانوں کے پختہ عزائم اور جدوجہد کو دیتا ہے جس کے باعث نظام صحت نے بڑے پیمانے پر تیز ترین ویکسینشن ، ٹیسٹنگ ، سکریننگ اور دیگر حفاظتی اقدامات سے یہ ممکن بنایا۔

بدھ کے روز وزارت صحت اور روک تھام اور نیشنل ایمجنسی ، کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر منجمنٹ نے اعلان کیا ہے کہ وہ کچھ عوامی مقامات میں ماسک پہننے سے متعلق لازمی قرار دیئے گئے شرط کو ختم کرے گی جبکہ دو میٹر کا سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

یہ فیصلہ اس کے بعد لیا گیا جب ملک میں کرونا وائرس کے نئے کیسز میں شاندار کمی آئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نجی گاڑی میں سفر کرنے والے ایک ہی خاندان کے افراد کو اور پارک وغیرہ میں چل قدمی اور سیر کرنے والوں کو ماسک پہننے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

برجیل اسپتال دبئی میں چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر نیزاک راؤف نے کہا کہ یہ فیصلہ بہترین وقت میں کیا گیا جس سے عوام کو کافی ریلیف ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ اٹھارہ مہینے ہوئے کہ ماسک پماری زندگی کا حصہ بن چکا ہے۔ یہ نرمی متحدہ عرب امارات کے حکام کی اپنی پالیسیوں پر اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔ کرونا کیسز میں انتہائی کمی سے کافی اعتماد ملے ہے اور نئی امیدیں بندھ گئیں ہیں۔

مختلف اسپتالوں اور ہیلتھ کیئر کے نظام سے جڑے ڈاکٹروں اور پروفیشنلز نے متحدہ عرب امارات کی بہترین حکمت عملی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور اسے ہر حوصلہ افزا قرار دیا ہے۔

ماہرین نے حکومت پر اعتماد قائم رکھنے اور حکومتی پالیسیوں کا ساتھ دینے کی اپیل کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ بہت جلد ہم کرونا سے پہلے کی سورت حال میں واپس آئیں گے۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button