متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات کے رہائشیوں کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان مشاہدے میں آیا ہے

خلیج اردو
ابوظبہی :یو اے ای کے کچھ رہائشی جو گیس سلنڈر استعمال گھریلو ضروریات کیلئے کرتے ہیں، ان کی جانب سے سلنڈر کی قیمت میں اضافے کا مشاہدہ دیکھنے مییں آیا ہے۔

ان میں زیادہ تر صارفین جو غیر ملکی ہیں ، کا کہنا ہے کہ ان کے سپلائرز نے حال ہی میں ڈیلیوری چارجز شامل کرنا شروع کیے ہیں جس میں سلنڈر کی قیمت اور وی اے ٹی شامل نہیں ہے۔

اگرچہ مئی کے مہینے میں متحدہ عرب امارات میں فیول کی قیمتوں میں کمی آئی ہے ، ڈیلیوری رائیڈرز کا کہنا ہے کہ ڈیزل اس ماہ 4.08 فی لیٹر ہے جو اپریل میں 4.02 درہم فی لیٹر تھی، اس کی وجہ سے ٹرانسپورٹیشن کا خرچہ بڑھ گیا ہے۔

جب بھارتی غیر ملکی شہری شریا گھوش نے 22 کلو گرام کا سلنڈر آرڈر کیا تو اس کی قیمت 133.5 درہم تھی۔ لیکن ڈیلیوری رائڈر نے اسے بتایا کہ کمپنی نے ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے اضافی 10 درہم وصول کرنا شروع کر دیئے ہیں۔

اس لیے صارفین سے ایک سلنڈر کے لیے 150.5 درہم کا بل لیا گیا۔ اس پر شریا کا کہنا ہے کہ وہ کسی اور گیس فراہم کرنے والی کمپنی پر منتقلی کا سوچ رہا ہے۔

دبئی کی سرفہرست گیس سلنڈر ڈیلیوری کمپنیوں میں ایمریٹس گیس، یالہ گیس، برادرز گیس، ایل پی جی سپلائی ناد الشیبا گیس، لاہیج اینڈ سلطان، نیو سٹی گیس، الجمیرہ گیس اور بلیو فلیم گیس شامل ہیں۔

دبئی کی ایک اور رہائشی انورادھا چکرورتی کہتی ہیں کہ انہوں نے گیس سلنڈر کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا ہے۔

چکرورتی کا کہنا ہے کہ کئی سالوں میں اس نے گیس سلنڈر کی قیمتوں میں کمی دیکھی ہے۔ مجھے یاد ہے کہ دو سال پہلے بھی دو سلنڈر جن کا وزن 22 کلوگرام تھا، کی قیمت 230 درہم تھی۔

ایکسپیٹ فرحین ماتھیران والا نے کہا ہے کہ قیمت میں اضافہ یقینی طور پر متاثر ہوا ہے۔ ایک رہائشی کے طور پر لاگت میں ہر معمولی اضافہ مایوس کن ہے۔ اگرچہ یہ ایک چھوٹی سی رقم ہے لیکن مجموعی طور پر اس کا اثر یوٹیلیٹی بل پر پڑتا ہے۔

میرے خیال میں بہت سے لوگوں کی طرح میرے دوست اور خاندان میں بھی پائپڈ گیس کی طرف شفٹ ہو جاؤں گا کیونکہ پائپ لائن کی ترسیل نقل و حمل کے اخراجات کی مہنگائی کے خلاف نسبتاً قابل اعتماد اور سستی ہے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button