متحدہ عرب امارات

عید کی چھٹیوں میں کام کرنے والے ملازمین کو اضافی تنخواہ ملنی دنوں چاہیئے

خلیج اردو
09 مئی 2021
دبئی : عید مسلمانوں کا ایک مذہبی تہوار ہے اور ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ گھر میں پیاروں کے ساتھ عید منائے۔ ایسے میں وہ افراد جو اپنے پیشے کی وجہ سے عید کی چھٹیوں میں بھی کام کرتے ہیں ، ان کی خدمات کو اکثر کمپنیاں سراہتی ہیں۔

ایسے میں ایک صارف نے خلیج ٹائمز سے سوال پوچھا ہے جس کا جواب صارفین کیلئے فائندہ مند ہو سکتا ہے۔ ذیل میں سوال اور اس کا جواب موجود ہے جو دیگر ملازمین کیلئے کارآمد ہو سکتا ہے۔

سوال : مین دبئی میں موجود ایک کمپنی میں کام کرتا ہوں۔ متحدہ عرب امارات کی حکومت کے سرکاری اعلان کے مطابق نجی شعبے کے ملازمین کو چار سے پانچ دنوں کیلئے عید کی چھٹیاں دیں جائیں گی۔ تاہم میرے بوس نے ہمیں اگاہ کیا ہے کہ ہم میں سے چند یہاں کام کریں گے۔ کیا ہمیں سرکاری چھٹیوں پر کام کیلئے مجبور کیا جا سکتا ہے؟ کیا میں اس کے خلاف شکایت کر سکتا ہوں ؟َ

جواب : آپ کے سوالات سے ہم فرض کرتے ہیں کہ آپ دبئی کے امارات میں واقع ایک نجی کمپنی میں ملازم ہیں۔ لہذا متحدہ عرب امارات میں روزگار کے معاملات کو باقاعدہ کرنے کیلئے 1980 کے وفاقی قانون نمبر 8 کی دفعات کا یہان اطلاق ہوگا۔

یہ بھی واضح ہو کہ متحدہ عرب امارات کی انسانی وسائل اور ایمریٹائزیشن کی وزارت نے 4 مئی 2021 کو عید کی چھٹیوں کا اعلان کیا تھا جس کے مطابق رمضان 29 دنوں کا ہونے کی صورت میں 4 دن اور رمضان 30 دنوں کی صورت میں 5 دنوں کی چھٹیاں ہونگی۔

سرکاری چھٹیوں کے حوالے سے ملازمت کا قانون بتاتا ہے کہ سرکاری چھٹیوں میں ملازم کو بھی چھٹیاں ہونگی اور پوری تنخواہ بھی ملے گی۔ جب کوئی ملازم ان دنوں میں کام کرتا ہے تو انہیں اس کے مقابلے میں متبادل چھٹیاں دی جائے اور ساتھ میں معاوضہ بھی دیا جائے۔ یہ معاوضہ عام تنخواہ کے مقابلے میں ایک سو پچاس فیصد ہونا چاہیئے۔

ایسے میں اگر آپ کا آجر آپ کو عیدالفطر پر اضافی معاوضے کے بغیر کوئی چھٹیاں دیتا ہے اور عید پر کام کیلئے معاوضہ نہیں دیتا تو آپ وزارت انسانی وسائل اور ایمریٹائزیشن کے پاس جاکر شکایت درج کر سکتے ہیں۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button