متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات: واٹس ایپ میسج نے دو لڑکیوں کو اسمگل ہونے سے بچا لیا

 

خلیج اردو آن لائن:

راس الخیمہ میں دو لڑکیاں واٹس ایپ میسج کے نتیجے میں انسانی اسمگلنگ کرنے والے گروہ سے بال بال بچ گئیں۔

امارات الیوم کے مطابق  ان دونوں لڑکیوں کو 3 مردوں اور ایک عورت پر مشتمل گینگ نے ایک آن لائن اشہتار کے ذریعے بطور مساجر بھرتی کرنے کے لیے اپنے جال میں پھنسایا۔

پبلک پراسیکیوشن کے بیان کے مطابق چاروں مدعاعلیہان انسانی اسمگلنگ کا منظم گروہ تھا۔ جو اپنے جال میں پھنسنے والے متاثرین اسمگل کرتے اور ان سے جسم فروشی کا کام کرواتے تھے۔

تاہم، اس بار جب متاثرہ لڑکیوں کو ایک خاتون مدعاعلیہ ایک گھر میں لیجا رہی تھی تو متاثرہ لڑکیاں راس الخیمہ پولیس کو مدد کے لیے واٹس ایپ میسج بھیجنے میں کامیاب ہوگئیں۔

گرفتار کیے جانے کے بعد متاثرہ لڑکیوں کو بازیاب کروا لیا گیا اور عدالت نے 4 میں سے تین ملزمان 5 سال قید اور ملک بدری کی سزا سنا دی۔ مزید برآں، عدالت نے تینوں مدعاعلیہان کو عدالت کی فیس ادا کرنے کا بھی حکم جاری کیا ہے۔

تاہم، ایک مدعاعلیہ کو اس الزام میں بے قصور قرار دیتے ہوئے بری کر دیا گیا۔ کیونکہ ای گورنمنٹ حکام کی جانب سے جمع کروائی رپورٹ سے ثابت ہوتا تھا کہ اس کا باقی ملزمان سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ اور اس خلاف اس واقع میں ملوث ہونے کے کوئی شواہد نہیں ملے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button