متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات: چند منٹوں میں ہارٹ اٹیک کے دو مریضوں کی زندگی بچا لی گئی

 

خلیج اردو آن لائن:

حال ہی میں ابوظہبی کے ایک ہسپتال کی ایمرجنسی میں ایک ہی منٹ کے وقفے ہارٹ اٹیک کے دو مریضوں کو لایا گیا تو ہسپتال کا ایمرجنسی رسپانس ریٹ امتحان میں پڑ گیا۔ جس میں وہ کامیابی کے ساتھ سرخرو ہوا۔

دونوں مریضوں کی جان چند منٹوں میں بچا لی گئی۔ ابوظہبی کے کلیو لینڈ کلینک میں جب دونوں مریضوں کو لایا گیا تو مختلف شعبوں کے طبی ماہرین اکٹھے ہوگئے دونوں مریضوں کا بیک وقت علاج شروع کر دیا۔ دنوں مریضوں کے دلوں میں آنے والی رکاوٹ کو 61 منٹ اور 46 منٹ میں ختم کر دیا گیا۔ دونوں مریضوں کا علاج عالمی معیار سے بھی کم ترین وقت میں کیا گیا۔

ایک ہی وقت میں دو مریضوں کے ایمرجنسی میں آنے سے پیدا ہونے والی پیچدگی کے باجود آن کال ٹیم مریضوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے میں کامیاب رہی۔

"کلیولینڈ کلینک میں کی گئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ثابت شدہ بہترین طریقوں پر مبنی تیز اور موثر دیکھ بھال ہسپتال میں اموات کو کم کر سکتی ہے۔ مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ ابوظہبی میں میرے ساتھیوں نے اپنی کمیونٹی کے لیے کیا حاصل کیا ہے”۔ یہ کہنا تھا کلیو لینڈ کلینک کے سائڈل اینڈ آرنلڈ میلر فیملی ہارٹ کے چیئرمین ڈاکٹر لارس سیونسن کا۔

مزید برآں، کلیو لینڈ کلینک میں ہارٹ اٹیک کے مریضوں کو دن ایمرجنسی کیئر فراہم  کرنے کے لیے ایک ٹیم 24 گھنٹے تیار رہتی ہے۔ اتنی تیاری کی وجہ سے ہی 2020 میں ہسپتال کے دروازے سے مریض کے دل میں آنے والی رکاوٹ کو دور کرنے میں 53 منٹ لگے تھے۔ جو کہ امریکن کالج آف کارڈیالوجی کے ٹارگٹ 90 منٹوں سے تقریبا 40 منٹ کم تھے۔

کلیو لینڈ کے ڈاکٹروں نے رہائشیوں کو ہدایت کی ہے کہ اگر انہیں چھاتی میں درد محسوس ہوتا ہے تو اس کو سنجیدگی سے لیں اور فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

دل کے دورے کی علامات درج ذیل ہیں:

  • چھاتی میں درد کا اچانک بڑ جانا اور انجائنیا
  • جبڑے، گلے، بازو، کمر اور اوپری معدے میں درد کا پھیل جانا
  • پسینے آنا یا ٹھنڈے پسینے آنے
  • دل گھبرانا یا الٹی آنا
  • چکر آنا
  • سانس کا اکھڑنا
  • خوراک کا ہضم نا ہونا یا دل میں جلن محسوس ہونا
  • تیز یا دل دھڑکن کا بے قاعدہ ہونا
  • شدید تھکن محسوس کرنا
  • چھاتی پے بوجھ محسوس کرنا
  • یاد رہے کہ جنس کے حساب سے بھی دل کے دورے کی علامات میں فرق ہو سکتا ہے جیسا کہ خواتین کو اکثر سینے کا درد محسوس نہیں ہوتا۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button