خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی ڈاکٹر کو 10 سالہ گولڈن ویزا مل گیا

خلیج اردو: ڈاکٹر سراج احمد کھتری اور ان کی اہلیہ اور 2 سالہ بیٹی کو متحدہ عرب امارات میں طب کے شعبے میں اپنی بہترین خدمات پر گولڈن ویزا سے نوازا گیا ہے۔

انہوں نے ویزا حاصل کرنے کے حوالے سے کہا کہ میں اپنی محنت کو تسلیم کرنے پر حکام کا واقعتا. مشکور ہوں۔ یہ واقعتا میرے اور میرے اہل خانہ کے لئے ایک قیمتی ملکیت ہے۔

ڈاکٹر سراج کا تعلق پاکستان کے صوبہ سندھ میں واقع متلی کے چھوٹے سے قصبے سے ہے۔

انہوں نے کراچی کے فزیشنز اینڈ سرجنز کالج سے اپنی فیلو شپ اور کراچی کے ضیاءالدین اسپتال سے اپنی تربیت مکمل کی۔

ڈاکٹر سراج سات سال پہلے متحدہ عرب امارات منتقل ہوئے تھے ، اور اس وقت وہ راس الخیمہ کے الظہروی اسپتال میں بطور عمومی معالج کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں۔ وہ اسپتال میں کوویڈ 19 کے مریضوں کے لئے مختص قرنطین مرکز کے نگراں رہے۔

ڈاکٹر کی شادی سمایا اختر سے ہوئی ہے اور جوڑے کے ساتھ ایک بیٹی بھی ہے۔

سمایا جلد ہی دوسرے بچےکیلئے امید سے ہیں اور وہ آزادانہ بانجھ پن کے مشیر کے طور پر کام کررہی ہیں۔

ڈاکٹر سراج اور سومیا نے آئی وی ایف کے ذریعے 6 سالوں کی کوشش کرنے کے بعد 2019 میں ایک معجزاتی بچے کے والدین بنے اور اس کے بعد سے ہی سمایہ اس مسئلے سے نبردآزما ہونے والے تمام افراد کو بانجھ پن کی صلاحکاری فراہم کرتی ہیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button