خلیجی خبریں

سعودی تاریخ کا ناقابل یقین واقعہ، نوجوان پولیس کی گاڑی لے کر فرار ہو گیا

نوجوان نے موقع پر موجود پولیس اہلکار کی پٹائی بھی کی تھی، پولیس نے گرفتار کر لیا

ریاض سعودی عرب میں پولیس کا بہت رعب اور دبدبہ ہے۔ معمولی سے معمولی جرائم سے لے کر قتل اور ڈکیتی کی وارداتیں انجام دینے والے زیادہ دن تک پولیس سے بچے نہیں رہ سکتے۔ کیونکہ سعودی پولیس بہت ذمہ داری اور محنت سے کام کرتی ہے اور اس پر کسی قسم کا سیاسی اور مالی دباؤ نہیں ہوتا۔ تاہم ایک سعودی نوجوان نے انتہائی دلیری کا مظاہرہ کرتے ہوئے سر عام نہ صرف ایک پولیس اہلکار کی پٹائی کر دی بلکہ محکمہ پولیس کی گاڑی لے کر بھی فرار ہو گیا۔اُردو نیوز کے مطابق یہ سعودی مملکت میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ الخلیج کے علاقے میں پیش آیا ہے۔ ریاض پولیس کے ترجمان کرنل شاکر التویجری نے بتایا ہے کہ ایک سعودی نوجوان ٹریفک خلاف ورزیوں اور حادثات کے موقع پر رپورٹ تیار کرنے والے پولیس کے ذیلی ادارے ’نجم‘ کے اہلکار کو زدو کوب کر کے اس کی کار لے کر فرار ہوگیا۔

کرنل شاکر التویجری نے مزید بتایا کہ واردات کی اطلاع ملتے ہی پولیس متحرک ہوگئی اور مقامی نوجوان کو ریکارڈ وقت میں گرفتارکرلیا گیا۔

کرنل شاکر التویجری نے مزید بتایا کہ واردات کی اطلاع ملتے ہی پولیس متحرک ہوگئی اور مقامی نوجوان کو ریکارڈ وقت میں گرفتارکرلیا گیا۔

نجم کا اہلکار ریاض کے الخلیج محلے میں ٹریفک حادثے کی رپورٹ تیار کر رہا تھا. اسی دوران مقامی شہری نے جو عمر کے تیسرے عشرے میں تھا، نجم کے اہلکار کو زدو کوب کیا اور اس کی کار لے کر فرار ہوگیا۔پولیس ترجمان کے مطابق زیر حراست نوجوان کو پبلک پراسیکیوشن کی تحویل میں دے دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ چند روز قبل دو پاکستانیوں کو بھی ایک خلافِ قانون حرکت پر گرفتار کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ایک ملزم ایک بلڈنگ کے سامنے خالی کھڑی پولیس کی پٹرولنگ گاڑی پر چڑھ گیا اور مختلف ایکشن مارنے لگا۔ جبکہ اس کا دوسرا ساتھی اپنے موبائل سے اس کی ویڈیو اور تصویریں بناتا رہا۔ بعد میں پاکستانی ملزم نے اپنی تصویر اور ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کر دی۔ جس کو دیکھ کر صارفین حیران رہ گئے کہ سعودی مملکت میں کوئی اس طرح کی حرکت اتنی دلیری سے کیسے کر سکتا ہے اور پھر اسے سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دینا واقعی دل گُردے کا کام ہے۔
چند ناراض صارفین نے قانون کا مذاق بنانے پر پاکستانی ملزم کی پوسٹ ریاض پولیس کو رپورٹ کردی۔ پولیس نے ملزم کی نشاندہی کرنے کے بعد اس کی رہائش گاہ پر چھاپہ مار کر اسے گرفتار کر لیا۔ تفتیش کے دوران ملزم کی جانب سے ویڈیو اور تصویریں بنانے والے پاکستانی ساتھی کی تفصیلات ظاہر کرنے پر اس کی گرفتاری بھی عمل میں آ گئی۔ ریاض پولیس کے ترجمان کرنل شاکر التویجری ایک پاکستانی ملزم کی عمر 25 سے 30سال کے درمیان ہے جبکہ دوسرے ملزم کی عمر 30سال سے زائد ہے۔

Source : Urdu Point

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button