خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

پاکستان – متحدہ عرب امارات کی پروازوں پر معطلی: بکنگ ، رقم کی واپسی کے آپشنز کا اعلان

خلیج اردو: متحدہ عرب امارات نے آج کے اوائل میں اعلان کیا تھا کہ وہ بدھ ، 12 مئی کو شام ساڑھے گیارہ بجے سے شروع ہونے والے پاکستان کے ساتھ ساتھ بنگلہ دیش ، نیپال اور سری لنکا کے مسافروں کی داخلہ معطل کر رہا ہے۔

نجی شعبے کی ایئر لائنز ایئربلیو اور سیرین ایئر نے کہا کہ وہ پاکستان کے بڑے شہروں کے لئے اپنی عید پروازیں جاری رکھیں گے کیونکہ تازہ ترین اپڈیٹ نے پاکستان جانے والی پروازوں پر پابندی نہیں لگائی ہے۔

تاہم ، ہوا بازی کے ذرائع کے مطابق ، متحدہ عرب امارات میں واپس آنے والوں کے لئے پروازیں کم سے کم دو ہفتوں تک غیر یقینی رہیں گی۔

متحدہ عرب امارات میں سیرین ایئر کے کنٹری منیجر سہیل شیخ نے میڈیا کو بتایا کہ ہم منصوبہ بندی کے مطابق عید تک پاکستان کے لئے اپنی پروازیں جاری رکھیں گے ، لیکن مجھے عید کے بعد سے متحدہ عرب امارات تک آپریشنز کے بارے میں کوئی اندازہ نہیں ہے۔”

پاکستان کی دوسری سب سے بڑی ائیرلائن ایئربلیو کے کنٹری منیجر عباس رضا ڈار نے کہا کہ ایئر لائن اپنی پاکستان جانے والی پروازیں چلائے گی اور متحدہ عرب امارات کے حکام کی جانب سے اعلان کردہ نظرثانی شدہ ہدایات کے مطابق حکمت عملی تیار کرے گی۔

“مجھے نہیں لگتا کہ ہم پچھلے سال کی طرح خصوصی فلائٹ آپریشن چلائیں گے۔ اگر آج ہی جاری کردہ نظرثانی شدہ رہنما خطوط کے ساتھ فلائیٹ آپریشن چلانے مطالبہ کیا جاتا ہے تو ہمیں پرواز کے شیڈول میں نظر ثانی کرنی ہوگی۔

ائیر بلو اور سیرین ایئر دونوں نے کہا کہ متاثرہ مسافر اپنے ٹکٹوں کی بکنگ کرسکتے ہیں یا اگر وہ اپنے سفری منصوبوں کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں تو رقم کی واپسی لے سکتے ہیں۔

ایئر لائنز کے عہدیداروں نے بتایا کہ ہم معیاری پالیسی کے مطابق مسافروں کو سہولت فراہم کریں گے کہ یا تو انکو پوری ٹکٹ کی رقم واپس کردیں یا اضافی قیمت کے ساتھ اگلی پروازوں میں بکنگ کریں۔”

5 مئی سے پاکستان کیلئے بین الاقوامی پروازوں کو پہلے ہی 20 فیصد تک محدود کردیا گیا ہے جو 20 مئی تک برقرار رہے گی ، جیسا کہ ملک کے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) کی ہدایت ہے۔

"پاکستان میں این سی او سی ملک میں کورونا وائرس پھیلنے کو روکنے کے پیش نظر 18 مئی کو بین الاقوامی پروازوں کی کارروائیوں کا جائزہ لے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ اگر این سی او سی نے بین الاقوامی پروازوں پر لگے سخت قوانین کو نرم کیا تو فلائٹ آپریشن تیزی سے بدل جائے گا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button