خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

ویڈیو: متحدہ عرب امارات نے ایشیائی باشندوں کی توہین کرنے پر 4 عرب افراد کی قید کا حکم جاری کر دیا

خلیج اردو: متحدہ عرب امارات کی پبلک پراسیکیوشن نے چند ایشیائی باشندوں کی توہین کرنے والے 4 عرب شہریوں(مجرمان) کی گرفتاری اور ان کو پیش کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔

حکام نے عدالتی احکامات پر اپنی تحقیقات کا آغاز کیا اور اتھارٹی کی طرف سے متحدہ عرب امارات کے اٹارنی جنرل کو پیش کی گئی رپورٹ کی بنیاد پر انہیں پیشی سے قبل حراست میں رکھنے کا حکم دیا۔

اس رپورٹ میں سوشل میڈیا پر ویڈیوز وائرل کرنا بھی شامل ہے ، جو چاروں نوجوانوں نے کچھ ایشیائی باشندوں کا مذاق اڑانے کیلئے بنائی۔ اس کارروائی میں دوسروں کی سالمیت کو پامال کرنے ، انفارمیشن ٹکنالوجی کا استعمال کرنے والے افراد کی رازداری پر حملہ اور عوامی اخلاقیات کی خلاف ورزی کے جرائم شامل ہیں۔

جیل کی مدت اور جرمانے

متحدہ عرب امارات کی پبلک پراسیکیوشن نے متحدہ عرب امارات کے فیڈرل پینل کوڈ کے تحت ٹیلیفون کے ذریعے توہین کے جرائم کی سزاؤں کو واضح کیا ہے۔

پبلک پراسیکیوشن نے کہا کہ: ” فیڈرل پینل کوڈ کے آرٹیکل 4 374 کے مطابق ، چھ ماہ سے زیادہ کی مدت کے لئے جیل کی سزا ہوسکتی ہے اگر ٹیلیفون کے ذریعے یا دوسروں کی موجودگی میں افراد کی توہین کی جائے جسمیں 5 ہزار درہم سے زیادہ جرمانے کی سزا ہوگی۔

اگر کسی تیسرے فریق کی موجودگی کے بغیر یا کسی بھی طرح سے اس کے پاس بھیجے جانے والے خط میں کسی جھوٹ یا توہین کا ارتکاب ہوتا ہے تو یہ جرمانہ 5000 درہم سے زیادہ نہیں ہوگا۔

مذکورہ بالا دو پیراگراف میں بیان کردہ مثال کے طور پر ، معاملے کے مرتکب فرد کو مجرم اور کیس کو توہین آمیز معاملہ سمجھا جائے گا ،اگر کسی سرکاری ملازم یا عوامی خدمت کے انچارج کو ، جب اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران یا اپنی خدمات سرانجام دینے کی وجہ سے ، یا اگر اس کی عزت یا خاندانوں کی ساکھ کو نقصان پہنچتا ہے ، یا اگر کسی غیر قانونی مقصد تک پہنچنے کی توقع کی جاتی ہے۔ ”

فیڈرل پبلک پراسیکیوشن نے کہا کہ اس ویڈیو پوسٹ کی اشاعت سے معاشرے کے افراد میں قانونی ثقافت کو فروغ دینے اور قوانین سے لاعلمی کے نتیجے میں ہونے والی خلاف ورزیوں کو کم کرنے کے لئے متعلقہ قوانین کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کی خواہش کی نشاندہی کی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button