متحدہ عرب امارات

کیا رمضان میں کرونا وائرس کی ویکسین لگانا محفوظ ہے؟

خلیج اردو
18 مارچ 2021
دبئی : دبئی میں ماہرین صحت نے ایک بار پھر یقین دہانی کرائی ہے کہ رمضان میں کرونا وائرس کے خلاف ویکسین لگوانا محفوظ ہے۔

ڈاکٹر پالٹ مینن جو کہ فاکیح یونورسٹی اسپتال دبئی میں لیبارٹریز کے سربراہ ہیں ، کا کہنا ہے کہ جب کوئی روزہ سے ہوتا ہے تو اس دوران ویکسین زیادہ موئثر ہوتی ہے۔

رمضان اپریل سے شروع ہوگا جس کا تعلق چاند نظر آنے سے ہے۔

گلف نیوز نے اس حوالے سے مختلف اسلامی علوم کے ماہرین اور ماہرین طب سے بات کی ہے۔ دبئی میں اسلامی امور اور خیراتی سرگرمیوں کے محکمہ فتاویٰ کے سربراہ ڈاکٹر ڈاکٹر احمد بن عبد العزیز الحداد کا کہنا ہے کہ کرونا ویکسین کے ذریعے کسی کا روزہ نہیں ٹوٹے گا۔

الہداد نے کہا کہ ویکسین سے روزہ نہیں ٹوٹتا کیونکہ اس کو انٹرماسکلر یعنی مسلز میں لگایا جاتا ہے لہذا روزہ دار کیلئے ویکسین لینے کی اجازت ہے۔ رمضان میں کسی روزہ دار کو کھلے راستے جیسے منہ ، ناک وغیرہ کے ذریعے یا نس کے ذریعہ کھانا ، پانی یا دوائی لینے کی اجازت نہیں ہے۔

ڈاکٹر مینن نے کہا ہے کہ میں لوگوں کو مشورہ دوں گا کہ وہ روزے کے دوران میں ہوتے ہوئے کرونا ویکسین لگوائیں ۔ کیونکہ اس سے جہاں ایک طرف کرونا وائرس کے خلاف جاری قومی ویکسینشن کا عمل نہیں روکے گا اور دوسری طرف یہ بھی ہوگا کہ رمضان میں ویکسین کا اثر زیادہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ جب لوگ 12 گھنٹے کے روزہ پر ہوں چاہے وہ مذہبی یا طبی مقاصدکیلئے ہوں ، مدافعتی نظام میں موجود میکروفیج تیزی سے کام کرتے ہیں اور جسم میں ملبے یا مرض یا مردہ خلیوں اور زہریلے مادوں کو بھی صاف کیا جاتا ہے۔ اس عمل کو آٹوفجی کہا جاتا ہے اور اس عرصے کے دوران قوت مدافعت کا نظام بہت حساس اور موثر ہوجاتا ہے

انہوں نے کہا کہ وقفے وقفے سے روزہ رکھنا ذیابیطس ، تپ دق اور دوسرے میٹابولک عوارض کے انتظام میں موثر ثابت ہوتا ہے۔ لہذا روزے میں ویکسینیشن بالکل ٹھیک ہے۔

Source : Gulf News

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button