خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

ہلال احمر امارات نے متعدد ممالک میں دائیوں کی تربیت کا پروگرام "امید کا پل”شروع کردیا

خلیج اردو: ہلال احمر امارات اور شیخہ فاطمہ فنڈ برائے پناہ گزین خواتین نے اتحاد ایئرویز کے تعاون سے موریطانیہ، کینیا اور مالی سمیت متعدد ممالک میں دائیوں کو تربیت دینے کے لیے "امید کا پل” اقدام شروع کیا ہے جس کا مقصد ان ملکوں میں زچگی کے دوران اموات کی شرح کو کم کرنا ہے۔

اس اقدام کو جنرل ویمن یونین (GWU) کی چیئر وومن، سپریم کونسل برائے زچہ وبچہ کی صدر اور فیملی ڈیولپمنٹ فاؤنڈیشن (FDF) کی سپریم چیئر وومن شیخہ فاطمہ بنت مبارک کی ہدایت پر عمل میں لایا جا رہا ہے۔ اس اقدام کا آغاز موریطانیہ کے مبیرا مہاجر کیمپ میں موریطانیہ کے وزیر صحت سیدی اولد زحاف کی موجودگی میں کیا گیا۔

اس موقع پر ہلال احمر امارات کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد عتیق الفلاحی، شراکت دار اداروں کے
نمائندے اور دونوں اطراف کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ "امید کا پل” موریطانیہ کی وزارت صحت، نواکشوٹ میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے، اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (UNHCR)،اقوام متحدہ کے رضاکاروں اور نواکشوٹ میں مڈوائف ایسوسی ایشن کے تعاون سے نافذ کیا جا رہا ہے۔

اس اقدام سےکیمپ اور آس پاس کے دیہات میں رہنے والی تقریباً 90,000 خواتین کو فائدہ ہوگا۔ تربیت حاصل کرنے والی دائیوں کا انتخاب کمیونٹی کی خواتین میں سے کیا جائے گا اور انہیں موریطانیہ کی وزارت صحت کی نگرانی میں ماہر امراض نسواں اور زچگی کے ماہرین کے ایک گروپ کے ذریعے تربیت دی جائے گی۔

اس کا مقصد پناہ گزین خواتین کی تکالیف کو کم کرنا، ان کی صحت اور انسانی حالات کو بہتر بنانا اور ان کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد کرنا ہے۔ یہ اقدام دنیا بھر کے بحرانوں اور قدرتی آفات سے متاثر ہونے والوں کی مدد کے لیے متحدہ عرب امارات کی مسلسل کوششوں کی عکاسی کرتا ہے۔

وزیر مملکت ڈاکٹر میطہ بنت سالم الشمسی نے کہا کہ زچہ وبچہ کے شعبے میں شیخہ فاطمہ بنت مبارک کے اقدامات دنیا کے بہت سے خطوں میں ان ماؤں اور ان کے بچوں کی ضروری دیکھ بھال فراہم کرتے ہیں جو بنیادی خدمات سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شیخہ فاطمہ دنیا بھر میں بحرانوں اور آفات کا شکار ہونے والی پسماندہ خواتین اور بچوں کے حالات سےمسلسل آگاہی رکھتی ہیں اور ہمیں مزید ترقیاتی پروگرام اور منصوبے بنا کر ان چیلنجوں اور خطرات کا مقابلہ کرنے کی ہدایت کرتی ہیں۔

ہلال احمر امارات کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد عتیق الفلاحی نے کہا کہ یہ اقدام شیخہ فاطمہ کی خواتین خاص طور پر مہاجرین جو اپنے مشکل سفر کے دوران سخت حالات سے گزرتی ہیں کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کی خواہش کو ظاہر کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہلال احمر امارات کے ذریعے شیخہ فاطمہ کے اقدامات ایسے منصوبوں کو اپنانے کی ہماری صلاحیتوں کو بڑھاتے ہیں جو انسانی اور ترقیاتی چیلنجوں سے دوچار ممالک کی ترقی اور تعمیر نو میں مدد کر سکتے ہیں۔ بچوں کی شرح اموات کے لیے مجوزہ SDG ہدف کا مقصد 2030 تک نوزائیدہ بچوں اور 5 سال سے کم عمر کے بچوں میں اموات کی شرح کم کرنا ہے

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button