خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات میں پٹرول کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے دوران کمپنیوں کے لیے ایندھن کی ادائیگی کے اخراجات میں 38 فیصد اضافہ کردیا گیا

خلیج اردو: متحدہ عرب امارات میں پیٹرول کی قیمتوں میں جنوری کے مقابلے اس سال جولائی میں تقریباً 75 فیصد اضافہ ہوا ہے، ملک میں کمپنیوں نے ایندھن کی ادائیگی کے اخراجات میں 38 فیصد اضافے کی اطلاع دی ہے۔ بیزات، ملازمین کے فوائد کے پلیٹ فارم کے نئے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اوسطاً، متحدہ عرب امارات کی کمپنیوں کی جانب سے اپنے عملے کے لیے ایندھن کی ادائیگی پر ماہانہ خرچ کی جانے والی رقم میں جنوری اور جون کے درمیان ایک تہائی سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔

کمپنی نے یہ بھی پایا کہ متحدہ عرب امارات کے ملازمین کی جانب سے سب سے زیادہ درخواست کی جانے والی ادائیگیوں میں ایندھن بھی شامل ہے جسکی فی معاوضہ اوسط رقم میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

متحدہ عرب امارات نے جون اور جولائی میں لگاتار دو ماہ ایندھن کی قیمتوں میں آدھا درہم فی لیٹر اضافہ کیا ہے، جو سپر 98 کے لیے 4.63 درہم فی لیٹر تک پہنچ گئی ہے کیونکہ عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتیں مسلسل $100 فی بیرل سے اوپر رہتی ہیں۔
بیزات کے مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ سفری معاوضوں کی درخواستوں میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اوسطاً، یو اے ای کی کمپنیوں کی جانب سے سفری اخراجات کی ادائیگی پر ماہانہ خرچ کی جانے والی رقم سال 2022 کے پہلے چھ مہینوں میں پانچ گنا سے زیادہ بڑھ گئی۔
کمپنی نے کہا کہ”چونکہ اس معاوضے کے زمرے میں ممکنہ طور پر سفری اخراجات شامل ہیں جیسے کہ کمپنیوں کا ملازمین کے لیے گھر کے سالانہ ٹکٹوں کا لازمی اجراء، اس لیے اعتماد سے یہ اندازہ لگانا ممکن نہیں ہے کہ کاروباری سفر میں اضافہ ہو رہا ہے۔ تاہم، سال کے آغاز کے بعد سے اوسطاً سفری معاوضوں میں ماہ بہ ماہ مسلسل اضافہ ہونے کے ساتھ، یہ واضح ہے کہ ملازمین کے پاس اب وبائی امراض کے بعد کی دنیا میں سفر کے لیے کمفرٹ لیول میں اضافہ ہوا ہے-‘‘

بایزت کے سی ای او اور شریک بانی طلال بایا کے مطابق، ملازمین کے اخراجات کا ڈیٹا — جیسے ایندھن اور سفری اخراجات — کاروباری اداروں کو "کارکردگی میں بہتری کے طریقوں” کا تعین کرنے کے لیے قلیل مدتی حکمت عملی اپنانے میں مدد کر سکتے ہیں-
بایا نے کہا کہ "ایندھن اور سفری معاوضے کے اخراجات کو قابو میں رکھنے کا ایک واضح حل یہ ہوگا کہ تنظیمیں ہائبرڈ اور ریموٹ ورکنگ کو اپنائیں کیونکہ یہ ملازمین کو پیداواری اور خوش رکھنے میں پہلے ہی انتہائی موثر ثابت ہو چکے ہیں۔ مزید برآں، ملازمین کی کارکردگی کو برقرار رکھنے یا حاضری سے باخبر رہنے کے بارے میں جو بھی خدشات ہیں ان کو ڈیجیٹل HR مینجمنٹ پلیٹ فارمز کی نئی بریڈز کے ساتھ آسانی سے دور کیا جا سکتا ہے-”

بایا{Bayaa} نے مزید کہا کہ اس بات پر نظر ڈالنے سے کہ HRاپنے ملازمین سے کیا درخواست کرتی ہے، اس سے ملازمین کی بصیرت کاروباری رہنماؤں کو "ملازم پر مبنی اقدامات اور پروگراموں کو تیار کرنے میں مدد کر سکتی ہے جو افرادی قوت کی اطمینان کو بہت زیادہ بڑھا سکتے ہیں”۔
"آجکل کے ملازمین کو خوش اور مصروف رکھنے کیلئے مالی معاوضہ ایک لازمی عنصر ہے۔ جیسا کہ تنظیمیں ‘ٹیلنٹ کی جنگ’ میں مقابلہ کرتی ہیں، ویسے ہی لچک، کمپنی کلچر، کیریئر کی ترقی اور مراعات جیسے عوامل بھی سب مل کر اعلی پیشہ ور افراد کو راغب کرنے اور برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں،”
انہوں نے کہا کہ اعداد و شمار اس کے مطابق ہیں جو ہیومن ریسورسز ماہرین نے قبل ازیں میڈیا کو بتائے تھے۔

اڈیکو مڈل ایسٹ کے کنٹری ہیڈ میانک پٹیل نے بتایا کہ "ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے معاوضے اور سفری الاؤنس سے متعلق ملازمین کی درخواستوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ کچھ کمپنیاں ملازمین کے الاؤنس میں اضافہ کر رہی ہیں جبکہ دیگر وسط مدتی انکریمنٹ پر غور کر رہی ہیں۔ حالات بہتر ہونے تک ملازمین کو کچھ خصوصی الاؤنسز بھی فراہم کیے جاتے ہیں-‘‘

صنعتی ماہرین کے مطابق اوسطاً کمپنیاں تنخواہوں میں 7 سے 10 فیصد اضافے اور فیول الاؤنسز میں 30 سے ​​35 فیصد اضافے پر غور کر رہی ہیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button